نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا چےئرمین قمرزمان چوہدری کی زیر صدارت اجلاس

ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے اورسرکاری فنڈز میں خوردبرد کے الزام میں سابق صوبائی وزیر خیبر پختونخوا سردار حسین بابک کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال، مفتی احسان الحق و دیگر کے خلاف بدعنوانی، لوگوں کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دے کر .2 8 ارب روپے لوٹنے کے الزام میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

بدھ 25 مئی 2016 19:22

اسلام آباد ۔ 25 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 مئی۔2016ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے اورسرکاری فنڈز میں خوردبرد کے الزام میں سابق صوبائی وزیر تعلیم خیبر پختونخوا اور رکن صوبائی اسمبلی سردار حسین بابک کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال، مفتی احسان الحق و دیگر کے خلاف بدعنوانی، لوگوں کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دے کر مبینہ طور پر.2 8 ارب روپے لوٹنے کے الزام میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) ایگزیکٹو بورڈ کااجلاس چےئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی صدارت میں ہوا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق چیف میٹرو پولیٹن پلانر/سابق ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈویلپمنٹ اٹھارٹی شیخ عبدالرشید اور دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

ملزمان نے ایل ڈی اے کی اراضی کی خریدوفروخت میں دوگنا نقصان پہنچانے، 38 پلاٹوں کو غیر قانونی طریقے سے خود حاصل کرنے، دیگر ملزمان اور رشتہ داروں میں تقسیم کرنے کا الزام ہے ، اجلاس میں مفتی احسان الحق و دیگر کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیاملزم پر لوگوں کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دینے اور 8 ارب روپے لوٹنے کا الزام ہے، ایگزیکٹو بورڈ نے ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی ملزمان پراختیارات سے تجاوز اور نہر خیام کی زمین غیر قانونی طریقے سے الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے میسرز تارمیک پاک کمپنی کے ڈائریکٹرز/مالکان اورمحکمہ سی اینڈ ڈبلیو حکومت پنجاب کے افسران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی ، ملزمان پراختیارات سے تجاوز اور سرکاری فنڈز میں خرد برد کا الزام ہے،جس سے قومی خزانے کو11.939ملین روپے کا نقصان پہنچا ایگزیکٹو بورڈ نے میسرز ازگرڈنائن لیمیٹیڈاور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی ، ملزمان پرمیسرز ازگرڈنائن لمیٹڈ کے حصص کی اندرون خانہ زیادہ نرخوں پرفروخت کرنے کا الزام ہے،جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا اجلاس میں سابق وائس چانسلر فیڈرل اردو یونیورسٹی کراچی ڈاکٹرظفر اقبال و دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی-ملزمان پر فیڈرل اردو یونیورسٹی کراچی اور اسلام آباد کی سیکیورٹی کی مد میں میسرز سردار سیکیورٹی سروسز پرائیویٹ لیمیٹیڈکو غیر قانونی کام کا آرڈر دے کر خورد برد کی جس سے قومی خزانے کو 90 ملین روپے کا نقصان ہوا۔

اجلاس میں 4ایکڑ زمین کی غیر قانونی ریگولرائزیشن پر سندھ گورنمنٹ لینڈ کمیٹی اور لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور دیگر کے خلاف دوبارہ انکوائری کی منظوری دی گئی ملزمان پر سیکٹر 31اے سکیم 33 کراچی میں 4ایکڑ زمین غیر قانونی طریقے سے الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سٹیٹ بینک آف پاکستان، بینک اسلامی،کسب بینک کے افسران اور دیگر کے خلاف دوبارہ انکوائری کی منظوری دی ملزمان پرکسب بینک کو بینک اسلامی میں غیر شفاف طریقے سے ضم کرنے کا الزام ہے ،ایگزیکٹیو بورڈ نے کوئٹہ میں دلشاد اختر دختر خورشید عالم کو سرکاری زمین پر 119روڈز اور 4 پولز غیر قانونی طریقے سے الاٹ کرنے کے الزام کی انکوائری کی منظوری دی ہے جس سے قومی خزانے کولاکھوں روپے کا نقصان پہنچاا جلاس میں رکن قومی اسمبلی این اے 16ہنگو خیال زمان مزار خان کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی گئی ملزم پر مشکوک ٹرانزیکشن اور بدعنوانی کا الزام ہے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ نے یہ کیس نیب کو بھیجا ایگزیکٹیو بورڈ نے میسرز اے ایچ ایچ ایل کے ڈائریکٹرز، میسرز اے ایچ ایچ ایل کی شراکت دار کمپنیوں کے ڈائریکٹرز،یونائٹیڈانشورنس کمپنی آف پاکستان لیمیٹیڈکے ڈائریکٹرز اورحکومت بلوچستان کے افسران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ملزمان پراختیارات سے تجاوز اور سرکاری فنڈز میں خرد برد کا الزام ہے ،جس سے قومی خزانے کو200ملین روپے کا نقصان پہنچا,،اجلاس میں سابق صوبائی وزیر تعلیم خیبر پختونخوا اور رکن صوبائی اسمبلی سردار حسین بابک کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کی منظوری دی گی ان پر ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے اورمحکمہ ورکس اینڈ سروسز میں وزیر اعلی کے منظور کردہ 40 ملین روپے کے فنڈز میں خرد برد کا الزام ہے ،جس سے قومی خزانے کو500ملین روپے کا نقصان پہنچا نیب کے ایگزیکٹیوبورڈ نے علی عثمان سٹاک بروکریج پرائیویٹ لیمیٹیڈکے مقدمہ میں خالدہ انور،محمد عثمان تصدق کی 98.257ملین روپے رضاکارانہ واپسی کی درخواست منظور کر لی ،اجلاس میں عدم ثبوت کی بناء پر سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز خان نیازی کے معاملے کی تحقیقات کے دوران اختیارات سے تجاوز کرنے والے سرکار ی افسران کے خلاف انوسٹی گیشن ،سابق سیکرٹری اطلاعات حسین حقانی کے خلاف تین نجی کمپنیوں کو لاہور کراچی اور اسلام آباد میں ایف ایم اسٹیشن کے قیام کیلئے لائسنسوں کے اجرا کی تحقیقات،میسرز ہدایت اللہ خان اینڈ کمپنی پرائیویٹ لیمیٹیڈ فیصل آباد کے ڈائریکٹرز/مالکان اورمحکمہ سی اینڈ ڈبلیو حکومت پنجاب کے افسران اور دیگر کے خلاف انکوائری اور سابق رکن قومی اسمبلی اور چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی تھرپارکر پیر نور محمد شاہ اور دیگر کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال بند کرنے کا فیصلہ کیا،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ قومی احتساب بیورو زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپناتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا، بدعنوانی کے خاتمے کیلئے ہماری پالیسی 2016میں بھی جاری رہے گی ،ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے قانون پر عملدرآمد اور آگہی مہم کے ذریعے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ قانون پر عمل کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال ،انکوائریاں اور انویسٹی گیشن مقررہ وقت کے اندر مکمل کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :