پاکستان نے قدرتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پانے کیلئے ملکی سطح پر موثرمیکنزم تیار کرلیا ہے ،پاکستان خطرات اور بحرانوں سے موثرطورپرنمٹنے میں تمام عالمی کوششوں کا بھر پور ساتھ دیگا

وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد سے متعلق کانفرنس سے خطاب

بدھ 25 مئی 2016 19:03

اسلام آباد ۔ 25 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان نے قدرتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پانے کیلئے ملکی سطح پر موثرمیکنزم تیار کرلیا ہے اور اپنے زاتی تجربات اور بہترین علمی اقدامات کو بروئے کار لاتے ہوئے بتدریج ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ کے فعال اپروچ کی طرف بڑھ رہا ہے۔

پاکستان خطرات اور بحرانوں سے موثرطورپرنمٹنے میں تمام عالمی کوششوں کا بھر پور ساتھ دیگا۔بدھ کو دفتر خارجہ کے مطابق یہ باتیں انہوں نے ترکی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے طلب کی اور اس کی میزبانی ترکی کی حکومت نے کی۔

(جاری ہے)

دو دن تک جاری رہنے والی کانفرنس میں مختلف سربراہان مملکت و حکومت انسانی ہمدردی اور ترقیاتی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے اداروں اور دیگر افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

وزیر سیفران نے کہا کہ پاکستان ملکی سطح پر قدرتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے اور اس مقصد کیلئے ایک میکنزم تیار کر رکھا ہے۔انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے عزم کا بھی اظہار کیا اور اس کے لئے مناسب فنڈز کی دستیابی کی ضرورت پر زور دیا ۔وزیر سیفران نے کانفرنس میں پاکستان کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ بار بار بڑے پیمانے پر قدرتی آفات کے خطرات کا سامنا کرتے ہوئے حکومت پاکستان نے ملکی سطح پے قدرتی آفات کی صورتحال سے نمٹنے کے جوابی میکنزم کو مستحکم کر لیا ہے۔

قدرتی آفات کی صورتحال اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے میں پاکستان کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ قدرتی آفات اور بحرانوں کی صورت میں پاکستان انسانی جانیں بچانے اور مقامی معیشتوں کانقصان کم سے کم کرنے کی غرض سے عالمی کوششوں کابھر پور ساتھ دیگا۔اس دو روزہ گول میز مباحثے میں پاکستان سمیت روس،فرانس،ترکی ،آسٹریلیا،فلپائن،نیوزی لینڈ،فجی،ہنڈوراس،میکسیکو،موزمبیق اور انڈونیشیا کے وفود نے حصہ لیا۔

سمٹ کے دوران دیگرسرگرمیوں کے علاوہ وزیر سیفران نے ”ضرورت مندوں تک رسائی؛ پاکستان کے تجربات“ سے متعلق این ڈی ایم اے کے اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس سے ریزیڈنٹ کوارڈینیٹر نیل بھونی،یو این ایچ سء آر پاکستان کی نمائندہ اندریکہ رٹوٹی،جیندر سٹڈیز قائد اعظم یونیورسٹی کی سربراہ فرزانہ باری،جوائنٹ سیکرٹری سیفران احمد کمال اورسابق سیکرٹری دفاع نے اظہار خیال کیا۔وفاقی وزیر نے اس موقع پراین ڈی ایم اے کی نمائش اور نادرا کے سٹال کا بھی دورہ کیا۔

متعلقہ عنوان :