کراچی،ایف بی آر کی طرف سے جبری کٹوتی سے متاثرہ بلدیاتی اداروں کے ملازمین احتجاج پر مجبور

بدھ 25 مئی 2016 18:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء) کراچی کے بلدیاتی اداروں کی ایف بی آر کی طرف سے جبری کٹوتی کے بعد جہاں تنخواہوں کی ادائیگیاں ممکن نہ ہوسکیں اور افسران و ملازمین احتجاج پر مجبور ہیں وہیں ایف بی آر نے ایک بار پھر بلدیاتی اداروں کی کٹوتی کی کوششیں شروع کردی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے مالی سال 2013؁ء تا 2014؁ء کے انکم ٹیکس کی مد میں کٹوتی کرکے بلدیاتی اداروں کے 67کروڑ کی رقم ضبط کرلی تھیں جس سے کراچی کی 6ڈی ایم سیز میں افسران و ملازمین نے ہڑتا ل کررکھی ہے جبکہ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے ایک بار پھر سندھ حکومت کے محکمہ فنانس کی طرف سے جون کی جاری ہونے والی OZTمیں سی مالی سال 2014تا 2015؁ء کی مد میں انکم ٹیکس کی کٹوتی کے لئے تیاریاں کرلی ہیں جس سے کراچی کی 6ڈی ایم سیز کے افسران و ملازمین کی رمضان المبارک سے قبل تنخواہ نہ ہونے کا خطرہ ہے وہیں رمضان المبارک میں کوڑے کرکٹ کے انبار لگ سکتے ہیں جس سے کراچی دنیا کا گندہ ترین شہر قرار دیا جاسکتا ہے ۔