کوئٹہ میٹر پولٹین کارپوریشن حکومتی ارکان اور اپوزیشن کے ارکان کا افہام تفہیم سے اجلاس جاری رکھنے کا فیصلہ

آزاد ارکان نے شرکت نہ کی ، ملک عنایت کاسی نے ساتھیوں سمیت واک آوٹ کیا

بدھ 25 مئی 2016 18:36

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء ) کوئٹہ میٹر پولٹین کارپوریشن حکومتی ارکان اور اپوزیشن کے ارکان کے درمیان پہلی مرتبہ افہام تفہیم سے اجلاس جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم آزاد ارکان جن کے تعداد9ہیں انہوں نے اجلاس میں شرکت نہیں کی ۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز ڈپٹی میئر اور کنونیئر محمد یونس بلوچ کی صدارت میں میٹر پولٹین کارپوریشن کا اجلاس شروع ہوا اجلاس شروع ہوتے ہی تھوڑی سی دونوں جانب سے تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تاہم بعد میں افہام و تفہیم سے اجلاس جاری رہا حکومتی کونسلروں کے پارلیمانی لیڈر جمشید دوتانی نے کہاکہ میٹر پولٹین کارپوریشن کے ابھی تک کوئی لاء نہیں بنایا گیا ہے اس بارے میں اپوزیشن کے ساتھ ملکر ہم لاء بنانا چاہتے ہیں تاکہ ایک قانونو کے مطابق میٹر پولٹین کارپوریشن کے اجلاس کو بلایا جائے اور جاری رکھا جائے میٹر وپولٹین کارپوریشن کے اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم کاکڑ نے کہاکہ ہم تنقید برائے تنقید کے حامی نہیں ہیں ہم چاہتے کہ کوئٹہ شہر کو خوبصورت بنایا جائے اور جو وعدے ہم نے کئے تھے اس کو پورا کیا جائے وارڈ نمبر 4سے کونسلر سرور بازئی نے کہاکہ ابھی تک مجھے یونین کونسل میں دفتر نہیں دیا گیا ہے اگر پیر کے روز تک مجھے دفتر نہیں دیا گیا تو میں وارڈ نمبر 4میں ٹینٹ لگا کر بیٹھ جاؤں گا کیونکہ میرے علاقے کے بہت زیادہ مسائل ہے جو ابھی تک حل نہیں ہور ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ صفائی کے نام پر لاکھوں روپے میٹر پولٹین کارپوریشن کے فنڈز سے نکالیں گئے ہیں مجھے صرف 350روپے چونے کے لئے دیئے گئے ہیں ڈپٹی میئر محمد یونس لہڑی نے کہاکہ یہ خوش آئند بات ہے کہ حکومتی ارکان اور اپوزیشن کے کونسلرز کوئٹہ شہر کی ترقی کے لئے ملکر کام کرنے کے لئے تیار ہوگئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آئندہ اجلاس میں میٹر وپولٹین کارپوریشن کے لا ء ،کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

اور اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔اپوزیشن کے ارکان نے کہاکہ جو ڈیلی ویجز لوگ بھرتی کئے گئے تھے ان کو دو ماہ تنخواء تک نہیں ملی یہ ظلم لہذا ان کو فوری طورپر تنخواء دی جائے ۔انہوں نے کہاکہ مٹن مارکیٹ ، جناح مارکیٹ ، بلدیہ یہ میٹر پولٹین کارپوریشن کی ملکیت ہے اس بارے میں جو معزز عدالت نے فیصلہ دیا ہے اس پر عملد رآمد کیا جائے گا کوئٹہ شہر ہم سب کا ہے ہمیں ملکر اس کے لئے کام کرنا ہوگا۔

میٹر وپولٹین کارپوریشن کے اجلاس میں آزاد 9ارکان نے بطور احتجاج شرکت نہیں کی ان کا موقف ہے کہ موجودہ میٹر پولٹین کارپوریشن کے جتنے بھی اجلاس ہور ہے ہیں غیر آئینی و غیر قانونی ہے کیونکہ ابھی تک میٹر وپولٹین کارپوریشن کے لاء نہیں بنے ہیں جب لاء نہیں ہے تو کس طرح اجلاس بلا یا جا تاہے آزاد ارکان کے پارلیمانی لیڈر اسلم رند ،یحیٰ خان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے اصولوں کی بنیاد پر آزاد گروپ بنایا ہے اور بائیکاٹ بھی اصولوں کی بنیاد پر کیا ہے جس ادارے کا ابھی تک کوئی آئین اور نہ کوئی لاء ہے تو اس کا اجلاس بھی غیر آئینی ہے اسلئے ہم نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے اورجب تک میٹر پولٹین کارپوریشن کا لاء نہیں بن جاتا اس وقت تک ہم اجلاس میں شرکت نہیں کرینگے کیونکہ یہ اجلاس غیر آئینی اور غیر قانونی ہے اور اس کی قانونی حیثیت نہیں ہے ۔

ڈپٹی میئر اور کنونیئر محمد یونس لہڑی نے کہاکہ 27مئی کو دوبارہ اجلاس بلایا جائے گا۔ جس میں لاء بنانے کے بارے میں غور غوض کیا جائے گا اور اہم فیصلے کئے جائینگے ۔ انہوں نے میٹر پولٹین کارپوریشن کے حکومتی اور اپوزیشن کے کونسلرز مبارک باد کے مستحق ہیں۔ کہ انہوں بہت عرصے کے بعد اجلاس میں اکھٹے شرکت کی ہے اجلاس کے دوران ملک عنایت کاسی نے اجلاس سے واک آوٹ کیا اور دوبار ہ اجلاس میں نہیں آئے ، کونسلر سرور بازئی نے میٹر پولٹین کارپوریشن کے آفیسران پر شدید تنقید کی اور کہاکہ میرے وارڈ نمبر 4میں بڑے بڑے پلازے بنائے جار ہے ہیں میرے گھر سمیت کئی گھروں کی بے پردہ گی ہور ہی ہے افیسران اپنی مرضی سے 4،5منزل کی عمارتیں بنانے کی اجازت دے رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ مجھے گزشتہ تین سالوں سے نظر انداز کیا جا رہاہے میرے فنڈز روکے جا رہے ہیں میں بطوراحتجاج کے طورپر کے روز وارڈ نمبر چار میں ٹینٹ لگا کر بیٹھوں گا تاکہ عوام کے مسائل حل ہوسکے ۔

متعلقہ عنوان :