مولوی ہیبت اﷲ اخونزادہ سخت گیر اور امن مذاکرات کے سخت مخالف ہیں ،سینئر طالبان کمانڈر کا انکشاف

ایسا لگتا ہے کہ ملا محمد عمر دوبار ہ واپس آگئے ہیں کیونکہ مو لوی ہیبت اﷲ کی پالیسیاں ملا محمد عمرجیسی ہیں مولوی ہیبت اﷲ اسلام کے سچے پیروکار ہیں ،سینئر طالبان رہنما کی امریکی ٹی وی چینل سے گفتگو

بدھ 25 مئی 2016 18:13

مولوی ہیبت اﷲ اخونزادہ سخت گیر اور امن مذاکرات کے سخت مخالف ہیں ،سینئر ..

کابل/نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 مئی۔2016ء) امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان کے نئے امیر مولوی ہیبت اﷲ اخونزادہ سخت گیر اور امن مذاکرات کے سخت مخالف ہیں ،انکی پالیساں تحریک طالبان افغانستان کے بانی ملا محمد عمر سے مماثلت رکھتی ہیں او روہ انکا بہترمتبادل ثابت ہوسکتے ہیں۔بدھ کو امریکی ٹی وی ’’این بی سی ‘‘ نے ایک سینئر طالبان ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان کے نئے امیر مولوی ہیبت اﷲ اخونزادہ ایک سخت گیر طبیعت کے مالک ہیں اور وہ افغان حکومت اور امریکہ کے ساتھ امن مذاکرت کے سخت خلاف ہیں۔

ایک سینئر طالبان رہنما نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ملا محمد عمر دوبار ہ واپس آگئے ہیں کیونکہ مو لوی ہیبت اﷲ اخونزادہ کی پالیسیاں اسی طرح کی ہیں جیسی ملا محمد عمر کی تھیں۔

(جاری ہے)

طالبان ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مولوی ہیبت اﷲ اخونزادہ انتہائی مذہبی اور اسلام کے سچے پیروکار ہیں اور وہ اپنے اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرتے۔

واضح رہے کہ ملااختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد مقرر کیے گئے نئے طالبان امیر مولوی ہیبت اﷲ اخونزادہ افغان طالبان کے سابق چیف جسٹس اورمذہبی علما کانفرنس کے سربراہ رہ چکے ہیں جنھیں عسکری سے زیادہ مذہبی رہنما سمجھا جاتا ہے اور وہ فوج اور دہشت گردی کی کارروائیوں کے جواز کے حوالے سے طالبان کے بیشتر فتوے بھی جاری کرتے رہے ہیں۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اﷲ مجاہد نے میڈیا کو جاری کیے گئے اپنے پیغام میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ مولوی ہیبت اﷲ اخونزادہ کو افغان طالبان کا نیا امیر مقرر کیا گیا ہے۔طالبان ترجمان کے مطابق مولوی ہیبت اﷲ اخونزادہ کو طالبان شوری نے متفقہ طور پر امیر منتخب کیا، جبکہ سراج الدین حقانی اور ملا محمد عمر کے بیٹے ملا یعقوب طالبان کے نئے نائب امیر کے نائب ہونگے۔

متعلقہ عنوان :