وزیرخزانہ کی صدارت میں ملک میں زرعی قرضوں کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد

نیشنل بینک اور زرعی ترقیاتی بینک جیسے مالیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ حال ہی میں اعلان کردہ مجموعی پالیسی ریٹ میں کمی کے پیش نظر زرعی قرضہ پر مارک اپ کی شرح پر نظرثانی کریں، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار

بدھ 25 مئی 2016 17:17

اسلام آباد ۔ 25 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 مئی۔2016ء) وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے نیشنل بینک اور زرعی ترقیاتی بینک جیسے مالیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ حال ہی میں اعلان کردہ مجموعی پالیسی ریٹ میں کمی کے پیش نظر زرعی قرضہ پر مارک اپ کی شرح پر نظرثانی کریں۔انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں اپنے زیر صدارت ایک اجلاس میں کہی جس میں ملک میں زرعی قرضوں کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔

سیکرٹری خزانہ، ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان، نیشنل بینک اور زرعی ترقیاتی بینک کے چیف ایگزیکٹو افسران اور وزارت خزانہ کے سینئر حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں زرعی قرضوں اور بالخصوص کپاس اور چاول کے کاشتکاروں کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بتایا گیا کہ بینکوں کی جانب سے زرعی قرضہ پر لئے جانے والے مارک اپ کی شرح پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔

اس سلسلہ میں وزیر خزانہ نے نیشنل بینک اور زرعی ترقیاتی بینک جیسے مالیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ حال ہی میں اعلان کردہ مجموعی پالیسی ریٹ میں کمی کے پیش نظر زرعی قرضہ پر مارک اپ کی شرح پر نظرثانی کریں۔ اجلاس میں بینکوں کے سربراہان نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس سلسلہ میں زرعی قرضوں کی دستیابی کو بڑھانے اور مارک اپ کی شرح کو متناسب بنانے کیلئے فوری طور پر ضروری اقدامات کریں گے جس سے ملک میں زرعی نمو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :