جب بھی مذاکرات کے ذریعے خطے میں امن کی امید پیداہوتی ہے امریکہ اسے سبوتاژکردیتا ہے،ثمینہ سعید سابق رکن بلوچستان اسمبلی

بدھ 25 مئی 2016 16:58

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء) جماعت اسلامی خواتین بلوچستان کی ناظمہ سابق ممبر صوبائی اسمبلی ثمینہ سعید ،یاسمین اچکزئی،روبینہ علی،شازیہ عبداللہ ودیگر نے کہا کہ بلوچستان پر ڈرون حملے اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکہ کے سامنے پاکستان کی خودمختاری کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔پاکستانی سرزمین پر حملے حکمرانوں کی غلامانہ روش اور ناکامی کی عکاسی کرتے ہیں۔

جب بھی مذاکرات کے ذریعے خطے میں امن قائم ہونے کی امید پیداہوتی ہے توامریکہ اسے سبوتاژکردیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اوربھارت کے مابین بڑھتی ہوئی قربتیں پاکستان کے لئے مسائل پیداکردیں گی۔یوں محسوس ہوتاہے کہ پاکستان عملاً امریکہ کی طفیلی ریاست بن چکا ہے موجودہ حکمران بھی جنرل(ر)پرویزمشرف کی پالیسیوں پر گامزن ہیں۔

(جاری ہے)

امریکہ کی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیاد ہ نقصان پاکستان نے برداشت کیا ہے۔

100ارب ڈالر اور55 ہزار بے گناہ قیمتی جانوں کاضیاع معمولی قربانی نہیں ہے۔ امریکہ ناقابل اعتبارملک ہے جس کادباؤپاکستان کی طرف اور جھکاؤبھارت کی جانب ہے۔نوشکی میں ہونے والاڈرون حملہ2مئی ایبٹ آباد سے مشابہت رکھتا ہے۔ان سے ہماری خارجہ پالیسیوں میں موجودخامیاں کھل کر سامنے آچکی ہیں۔ حکومت پاکستان شترمرغ کی طرح گردن چھپانے کی بجائے قوم کو اصل حقائق بتائے۔

جنوبی ایشیاکے خطے میں قیام امن کے لئے ضروری ہے کہ امریکی کردار کومحدودکیاجائے۔پاکستانی حدود میں امریکی ڈرون حملے ملکی سلامتی اور بقاء پربڑاسوالیہ نشان ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاسی وعسکری قیادت 18کروڑ عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے امریکی سفیر کوطلب کرکے بھرپورانداز میں احتجاج کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ ہم اس وقت تک دنیامیں آزاد وخودمختار ہوکر نہیں رہ سکتے جب تک امریکی امداد اور آئی ایم ایف کے قرضوں سے جان نہیں چھڑائیں گے۔