لاہور ہائیکورٹ نے بارہ سالہ بچی کی تحویل کیلئے ماں کی درخواست مسترد ، بچی کو باپ کے ہمراہ جانے کی اجازت

بدھ 25 مئی 2016 16:16

لاہور۔25 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے بارہ سالہ بچی کی تحویل کیلئے ماں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے بچی کو باپ کے ہمراہ جانے کی اجازت دے دی،عدالتی فیصلے کے بعد کمرہ عدالت کے باہر رشتہ دار آپس میں الجھتے رہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان نے ننکانہ صاحب کی نوشین بی بی کی درخواست پر سماعت کی ۔

عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزار خاتون نے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کے سابق شوہر نے اس کی بیٹی کو حبس بیجا میں رکھا ہے لہذا اسکی بیٹی بازیاب کرا کے اس کے حوالے کرنے کا حکم دیا جائے۔عدالتی حکم پر ننکانہ صاحب پولیس کے تفتیشی افسر نے بچی کو بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کیاجس پر خاتون کے سابق شوہر عبداللہ نے عدالت کو بتایا کہ اسکی سابق بیوی نے تیسری شادی کر رکھی ہے جس کی وجہ سے اسکی بیٹی کی ماں کے پاس بہتر پرورش ممکن نہیں ہے۔

(جاری ہے)

جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بچوں کی بہتر پرورش کیلئے اچھے والدین کی ضرورت ہوتی ہے۔عدالت نے بچی سے استفسار کیا تو بچی نے والد کے ساتھ جانے کی خواہش کا اظہار کر دیا۔جس پر عدالت نے بارہ سالہ بچی کی تحویل کیلئے ماں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے بچی کو باپ کے ہمراہ جانے کی اجازت دے دی،عدالتی فیصلے کے بعد کمرہ عدالت کے باہر رشتہ دار آپس میں الجھتے رہے۔

متعلقہ عنوان :