امریکی ذرائع ابلاغ مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے کثیرسرمایہ اور وقت صرف کرتے ہیں:رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 25 مئی 2016 13:25

امریکی ذرائع ابلاغ مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے کثیرسرمایہ ..

نیویارک(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25مئی۔2016ء)امریکی ذرائع ابلاغ مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے کثیرسرمایہ اور وقت صرف کرتے ہیں ایک جائزے کے مطابق امریکا کے ذرائع ابلاغ میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں 80فیصد کیوریج منفی ہوتی ہے بیشتر امر یکیوں کا کہنا ہے انہیں مسلمانوں کے بارے میں علم نہیں-معروف محقق اور سوشل سائنسدان دالیامجاھد نے سروے رپورٹس اور تحقیقاتی جائزوں کے حوالے سے بتایا کہ اگرچہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں اور اسلام کی میڈیا میں خاطر خواہ کیوریج کی جارہی ہے مگر بیشتر خبریں،تجزئے اور رپورٹس منفی ھوتی ہیں-عام تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ مساجد اور اسلامی مراکز بنیاد پرستی کے ماخذ یا گڑھ ہوتے ہیں مگرواشنگٹن ڈی سی کی پولیس چیف کیتھی لائن لینئر کا کہنا ہے کہ لوگوں میں بنیاد پرستی کی وجہ مساجد نہیں ہیں وہ اپنے بیڈ روم ،بیسمنٹ یا کمپیوٹر کے سامنے بیٹھ کر بنیاد پرستی کی جانب مائل ہوتے ہیں-انہوں نے کہا کہ بنیاد پرستی کی بڑی وجہ آن لائن ہے جہاں سے یہ عمل شروع ہوتا ہے بنیاد پرستی کی طرف مائل افراد اچانک اپنی کمیونٹی حتی کہ اپنے گھر والوں سے کٹ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

پھر انتہا پسند گروپس یا تنظیمیں انکی برین واشنگ شروع کردیتی ہیںاور حقائق سے بے خبر لوگ مسلمانوں کو بحیثیت مجموعی دہشت گرد سمجھنا شروع کردیتے ہیں.ایک اور رپورٹ کے مطابق بیشتر جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی عوام کی اکثریت حقائق اور نتائج پر پہنچے بغیر مسلمانوں کے بارے میں غیر منصفانہ سوچ یا نکتہ نظر اپنا لیتے ہیں حالانکہ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں انکی سمجھ بوجھ اور معلومات بہت کم حتیٰ کہ نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے-تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مین سٹریم امریکی میڈیا کو زیادہ شفافیت کی ضرورت ہے خاص طور سے جب وہ مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں خبر اور تجزئے شائع کرتے ہیں اسی طرح انہیں اپنے جائزوں میں بھی محض یکطرفہ نکتہ نظر کی تشہیرکے بجائے وسیع القلبی کا مظاہرہ کرنا چاہیے کیونکہ غیر منصفانہ طرز عمل اسلام اور مسلمانوں کے لئے نقصان کا سبب بنتا اور امریکی عوام میں مجموعی طور پر منفی تاثر پیدا ہوتا ہے.دالیا مجاہد کا کہنا ہے کہ بیشتر تجزیوں اور جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ سی این این،فوکس اور ایم ایس این بی سی جیسے مین اسٹریم امریکی میڈیا اسلام اور مسلمانوں کو منفی انداز میں پیش کرتے ہیں- ایک مختلف سروے کے مطابق امریکی میڈیا میں شائع اور نشر ہونے والے مواد کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتاہے کہ مسلمانوں کے بارے میں 82 فیصد میڈیاکیوریج منفی ہوتی ہے جبکہ شمالی کوریا کے حوالے سے یہ شرح مسلمانوں سے کم یعنی 70 فیصد ہے-ایک ایسا ملک جسے امریکہ اپنا بدترین ملک گردانتا ہے اس کے مقابلہ میں مسلم معاشروں کو زیادہ منفی انداز میں پیش کیا جاتا ہے جو کسی عظیم المیہ سے کم نہیں یہی دراصل مسئلہ ہے ماہرین زیادہ سے زیادہ انٹر فیتھ میٹنگز کو اس سلسلے میں ضروری خیال کرتے ہیں- ساتھ ہی ساتھ ان کا کہنا ہے کہ مین اسٹریم میڈیا کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے اور جمہوریت کی روح کا تقاضہ بھی یہی ہے-