لاہور ہائیکورٹ نے بارہ سالہ بچی کی تحویل کے لئے ماں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے بچی کو باپ کے ہمراہ جانے کی اجازت دے دی،،عدالتی فیصلے کے بعد کمرہ عدالت کے باہر رشتہ دار آپس میں الجھتے رہے۔

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 25 مئی 2016 11:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 مئی۔2016ء) عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزار خاتون نے موقف اختیار کیا کہ اس کے سابق شوہر نے اس کی بیٹی کو حبس بیجا میں رکھا ہے لہذا اسکی بیٹی بازیاب کرا کے اس کے حوالے کرنے کا حکم دیا جائے۔عدالتی حکم پر ننکانہ صاحب پولیس کے تفتیشی افسر نے بچی کو بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کیا ۔

(جاری ہے)

جس پر خاتون کے سابق شوہر عبداللہ نے عدالت کو بتایا کہ اسکی سابق بیوی نے تیسری شادی کر رکھی ہے جس کی وجہ سے اسکی بیٹی کی ماں کے پاس بہتر پرورش ممکن نہیں ہے۔

خاتون بلاجواز اسکے خلاف بیٹی کے اغواءکا جھوٹا مقدمہ درج کرا رکھا ہے ۔جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بچوں کی بہتر پرورش کے لئے اچھے والدین کی ضرورت ہوتی ہے۔عدالت نے بچی سے استفسار کیا تو بچی نے والد کے ساتھ جانے کی خواہش کا اظہار کر دیا۔جس پر عدالت نے بارہ سالہ بچی کی تحویل کے لئے ماں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے بچی کو باپ کے ہمراہ جانے کی اجازت دے دی،،عدالتی فیصلے کے بعد کمرہ عدالت کے باہر رشتہ دار آپس میں الجھتے رہے۔

متعلقہ عنوان :