زمیندارایکشن کمیٹی پشین کے چیئرمین کی صوبائی وزیربلدیات بلوچستان کے بیٹے کے اغواء کی مذمت

منگل 24 مئی 2016 22:48

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 مئی۔2016ء) زمیندار ایکشن کمیٹی پشین کے چیئرمین و مرکزی ایگزیکٹو ممبر سید عبدالقہار آغا ،حاجی عبدالحکیم علیزئی،حاجی عبدالکریم سیمزئی، حاجی باری ڈب خان زئی،خالق داد ملک یار، حاجی عبدالطیف عاجزئی،حاجی بسم اللہ منزری،سعداللہ کمال زئی نے صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین کے صاحزادے اسداللہ خان ترین کے اغواء کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے کہا کہ تا حال قانون نافذ کرنیوالے ادارے اور انتظامیہ انہیں باحفاظت بازیاب کراکر اغواء کاروں کوکیفر کردار تک پہنچانے میں ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے زمیندار داروں عوام سمیت تمام قبائل اور مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور سردار مصطفی خان ترین کے گھر پر حملہ یا اور ان کے بیٹے کا اغواء ہم علاقے کے لوگوں کا اغواء سمجھتے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسد اللہ خان ترین کو پانچ روز بعد بازیاب نہیں کرایا جا سکا جس کی وجہ سے حکومتی اداروں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے آج ہمارے علاقے سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں عوام اس طرح کے گھناونے اقدامات اور واقعات کا خاتمہ چاہتے ہیں حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسد اللہ خان ترین کی با حفاظت بازیابی کو یقینی بنا کر ان کے اغواء میں ملوث اور ان کے اہل خانہ سمیت علاقے کے عوام کو اس طرح کا غلط اقدام کر کے دلی ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم حکومت اغواء کاروں کیخلاف موثر کا رروائی کرکے ان کو قرار واقعی سزا دی تاکہ اس طرح کے گھناونے اقدامات کی جرات نہ ہو سکے اگر اسداللہ خان ترین کو بروقت بازیاب نہ کرایا گیا تو ہم سراپا احتجاج ہونگے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ انتظامیہ پر عائد ہو گی۔

متعلقہ عنوان :