حکومت بجٹ 2016-17 میں مالیاتی خسارے کو 3.8 فیصد تک کم کرنے کیلئے پرعزم ہے،کوشش ہے کہ پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں پر اضافی ٹیکس عائد نہ کیا جائے،ترقیاتی بجٹ بڑھایا جائے گا،ڈیفنس کی ضروریات بھی پوری کی جائیں گی،وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا پری بجٹ سیمینار سے خطاب

منگل 24 مئی 2016 22:48

اسلام آباد ۔ 24 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 مئی۔2016ء) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کی موثر ومنظم پالیسیوں کے باعث معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ حکومت آئندہ بجٹ 2016-17 کے دوران مالیاتی خسارے کو 3.8 فیصد تک کم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ بجٹ میں پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں پر آئندہ بجٹ میں اضافی ٹیکس نہ عائد کیا جائے۔

حکومت ملک سے توانائی بحران کے خاتمے کیلئے موثر حکمت عملی کے تحت کام کررہی ہے۔ سال 2018 ء تک 10 ہزار میگاواٹ بجلی قومی دھارے میں شامل ہوجائے گی جبکہ 25 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے زیر تکمیل ہیں۔ آئندہ میزانیہ میں ترقیاتی بجٹ بڑھایا جائے گا اور ڈیفنس کی ضروریات بھی پوری کی جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک پری بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت پر قابو پانے کیلئے ملک میں نئے ڈیمز تعمیر کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ ن کو حکومت ملی تو معیشت کی حالت خراب تھی اور ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر تین ارب ڈالر کے قریب پہنچ چکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مائیکرواکنامک استحکام کے لئے موثر حکمت عملی اپنائی جس سے معیشت میں نمایاں بہتری آئی اور اس کا اعتراف عالمی ادارے بھی کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سے دس سال میں ملکی معیشت پر بوجھ بڑھ گیا تھا جس کو ٹھیک کرنے میں تھوڑا وقت لگا ہے انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ ن کو حکومت ملی تو 18 سے 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ تھی اور ملک میں امن وامان کی صورتحال بھی خراب تھی۔ حکومتی کاوشوں سے نہ صرف لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم ہوگیا بلکہ ملک میں آپریشن ضرب عضب کے باعث امن وامان کی صورتحال بھی بہتر ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ترقی اور بہتری کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے سب کو مل کراس کی ترقی کے لئے کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس صوابدیدی فنڈز کو ختم کرکے زیرو کردیا گیا جبکہ بعض وزارتوں کے خفیہ فنڈ کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ان کو حکومت ملی تو مالیاتی خسارہ 8.8 فیصد تھا جس کو 4.3 فیصد تک لانے کے لئے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی شعبہ کی ترقی، سرمایہ کاری کو بڑھانے اور برآمدات میں اضافے کے لئے کوشاں ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار میں کمی تشویش کا باعث ہے اس حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور کپاس کی صورتحال میں بہتری اور مسائل کے حل کے لئے 10 جون کو میٹنگ بھی بلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے پانی کی قلت کے خاتمے کے لئے نئے ڈیمز تعمیر کئے جائیں اور دیامر بھاشا ڈیم کے لئے زمین بھی حاصل کرلی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر سب مل کر کام کریں تو معیشت کو آگے لئے جایا جاسکتا ہے، عالمی ادارے پاکستانی معیشت میں بہتری کو عالمی ادارے بھی سراہ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت میں ترقی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ کویت قطر مشرق وسطی کے ممالک سمیت بہت ساری ریاستیں پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے حوالے سے حکومت بجٹ تجاویز کا خیرمقدم کرتی ہے اور تاجر برادری کی طرف سے سامنے آنے والی تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنانے کے لئے ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلمنٹیرینز کسی بھی وقت اپنی تجاویز دے سکتے ہیں ان کا خیرمقدم کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :