خواتین پر تشدد کے واقعات میں بروقت کارروائی کے لئے محکمہ پولیس میں ڈی آئی جی جینڈرکرائمز کی آسامی کا اضافہ

ڈی آئی جی جینڈرکرائمز سینٹرل پولیس آفس میں براہ راست آئی جی پنجاب کی سربراہی میں کام کرے گی وومن پروٹیکشن بل پر عملدرآمد یقینی‘ تشدد کے واقعات میں فوری کارروائی اور ملزمان کو سزا دلوانے کے عمل میں بہتری آئے گی-سلمان صوفی

منگل 24 مئی 2016 22:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 مئی۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے سپیشل مانیٹرنگ یونٹ لاء اینڈ آرڈر کی سفارشات کی روشنی میں محکمہ پولیس میں ڈی آئی جی جینڈرکرائمز کی آسامی کا اضافہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ڈی آئی جی جینڈرکرائمز تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کی حفاظت ‘ بحالی اور بلاتاخیر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔

سینئر ممبر سپیشل مانیٹرنگ یونٹ لاینڈ آرڈر سلمان صوفی نے بتایا کہ ملتان میں قائم کئے گئے وائیلنس اگینسٹ وومن سینٹر کے ہیڈکوارٹر میں تعینات خاتون ایس پی کے ساتھ باہم رابطے میں رہتے ہوئے ڈی آئی جی جینڈرکرائمز اس امر کو یقینی بنائے گی کہ تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کو بروقت انصاف ملے۔ اس سے پہلے پنجاب پولیس میں موجود خواتین افسران کو کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے کے لئے اپنے متعلقہ ایس ایچ او سے اجازت لیناپڑتی تھی جس کی وجہ سے خواتین پر تشدد کے اکثر واقعات میں کارروائی غیرضروری تاخیر کا شکار ہو جاتی تھی۔

(جاری ہے)

ڈی آئی جی جینڈرکرائمز سینٹرل پولیس آفس میں براہ راست آئی جی پنجاب کی سربراہی میں کام کرے گی اور پنجاب کے 36 اضلاع میں موجود وائیلنس اگینسٹ وومن سینٹرز میں تعینات خواتین پولیس افسران ‘ ڈی آئی جی جینڈرکرائمز کی اجازت سے خواتین پر تشدد کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کر سکیں گی۔ پنجاب حکومت کے اس اقدام سے وومن پروٹیکشن ایکٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

ڈی آئی جی جینڈر کرائمز پنجاب بھر کے وائیلنس اگینسٹ وومن سینٹرز میں کام کرنے والی پولیس افسران کی نگرانی‘ تمام اضلاع میں درج ہونے والی ایف آئی آرز اور ان پر کارروائی ‘تشدد کا شکارہونے والی خواتین کی بحالی کے انتظامات اور ان کی محفوظ مقامات پر منتقلی‘ جائے وقوعہ سے شواہد کو اکٹھا کرنے اور ملزمان کو قرارواقعی سزا دلوانے کے لئے مقدمے کی کارروائی میں ہر قسم کا تعاون کرے گی۔

متعلقہ عنوان :