ڈرون حملے اور امریکی صدر اوباما کا مزید حملوں سے متعلق دھمکی آمیز بیان پاکستان کی سالمیت و خودمختاری پر حملہ اور کھلا اعلان جنگ ہے‘امریکہ کو افغانستان میں بیٹھا ملا فضل اﷲ کیوں نظر نہیں آتا ؟بلوچستان ڈرون حملہ مذاکرات اور افغانستان میں قیام امن کی کوششیں ناکام بنانے کیلئے کیا گیا‘پاکستان میں بھارتی مداخلت پر امریکہ نے کبھی بات نہیں کی‘جمعہ کو جماعۃالدعوۃ امریکی دھمکی کیخلاف ملک گیر احتجاج کرے گی ‘ملی یکجہتی کونسل یوم سیاہ منائے گی‘نریندر مودی کا ایران میں گٹھ جوڑ اور امریکی صدر کی دھمکی پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کو ناکام بنانے کی باقاعدہ منصوبہ بندی ہے‘حکومت کو خاموش رہنے کی بجائے بھر پور جواب دینا چاہئے

جمعیت علماء اسلام (س) کے امیر مولانا سمیع الحق‘جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید، مسلم لیگ(ق) کے ‘اجمل خان وزیر، ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر‘مولانا محمد احمد لدھیانوی‘سابق سینیٹرحافظ حسین احمداور جماعت اہلحدیث کے امیر حافظ عبدالغفارروپڑی کا باراک اوباما کی ڈرون حملے جاری رکھنے کی دھمکیوں پر شدید ردعمل کا اظہار

منگل 24 مئی 2016 22:28

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 مئی۔2016ء ) مذہبی و سیاسی جماعتوں کے مرکزی قائدین اور رہنماؤں نے امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے پاکستان میں ڈرون حملے جاری رکھنے کی دھمکیوں پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرون حملے اور امریکی صدر اوباما کا مزید حملوں سے متعلق دھمکی آمیز بیان پاکستان کی سالمیت و خودمختاری پر حملہ اور کھلا اعلان جنگ ہے۔

امریکہ کو افغانستان میں بیٹھا ملا فضل اﷲ کیوں نظر نہیں آتا ؟بلوچستان ڈرون حملہ مذاکرات اور افغانستان میں قیام امن کی کوششیں ناکام بنانے کیلئے کیا گیا۔پاکستان میں بھارتی مداخلت پر امریکہ نے کبھی بات نہیں کی۔جمعہ 27مئی کو جماعۃالدعوۃ امریکی دھمکی کے خلاف ملک گیر احتجاج کرے گی جبکہ ملی یکجہتی کونسل یوم سیاہ منائے گی۔

(جاری ہے)

نریندر مودی کا ایران میں گٹھ جوڑ اور امریکی صدر کی دھمکی پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کو ناکام بنانے کی باقاعدہ منصوبہ بندی ہے۔

حکومت کو خاموش رہنے کی بجائے بھر پور جواب دینا چاہئے۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام (س) کے امیر مولانا سمیع الحق، جماعۃالدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید، مسلم لیگ(ق) کے سینئر نائب صدر اجمل خان وزیر، ملی یکجہتی کونسل کے صدر اور جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر، اہلسنت والجماعت پاکستان کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی،جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما سابق سینیٹرحافظ حسین احمداور جماعت اہلحدیث کے امیر حافظ عبدالغفارروپڑی نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

جمعیت علماء اسلام(س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ڈرون حملے ملکی سلامتی، سالمیت اور خود مختاری پر براہ راست حملہ ہیں، یہ عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ امریکی صدر نے ڈرون حملے جاری رکھنے کے اعلان پر انہیں روکنا موجودہ حکومت کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے۔ اگر ڈرون حملے روکنے کی کوشش نہ کی گئی تو ملک میں ایک بار پھر امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔

امریکہ کی طرف سے جاری ڈرون حملوں کی پوری دنیا مذمت کر رہی ہے مگر ہمارے حکمران ہمیشہ امریکی خوشنودی کے لئے خاموش رہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکہ پر واضح کر دینا چاہئے کہ ہم آئندہ ڈرون حملوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔ کوئی قوم اپنی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرتی۔ اوباما کے ڈرون حملوں کے حوالے سے دیئے جانے والے بیان سے ان کی نیت واضح ہوگئی ہے۔

اس مسئلہ پر تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو آواز بلند کرنا چاہئے۔امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہاکہ ڈرون حملوں کے ذریعہ پاکستانی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ یہاں ڈرون حملے کئے جائیں اورپھر اس کے ردعمل میں خودکش حملے پروان چڑھائے جائیں تاکہ وطن عزیز پاکستان کو نقصانات سے دوچار کیا جاسکے۔

جماعۃالدعوۃ امریکی دھمکیوں کیخلاف جمعہ 27مئی کو ملک گیر یوم احتجاج منائے گی اور اس سلسلہ میں لاہور، اسلام آباد، کراچی، حیدرآباد، ملتان اور پشاور سمیت پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے، ریلیاں نکالی جائیں گی اور جلسوں ، کانفرنسوں و سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کو امریکی صدراوبامہ کے دھمکی آمیز بیانات پر کسی صورت خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے ۔

محض امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی کافی نہیں ہے ۔ سیاسی و عسکری قیادت کواس سلسلہ میں مضبوط ردعمل کا اظہار کرنا چاہیے۔ مسلم لیگ(ق) کے سینئر نائب صدر اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ امریکہ نے ڈرون حملہ کر کے امن مذاکرا ت سبوتاژ کیا۔جب بھی پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کی کوشش کی امریکہ رکاوٹ بنا اور ایسے ہتھکنڈے استعمال کئے جن کی بناء پر مذاکراتی عمل رک جا تا تھا۔

ڈرون حملے اور امریکی صدر اوباما کا مزید حملوں کی دھمکی بیان پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہے۔امریکہ کو افغانستان میں بیٹھا ملا فضل اﷲ کیوں نظر نہیں آتا ؟صرف پاکستان میں ہی ڈرون حملے کیوں کئے جاتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ امریکہ اس خطے میں امن نہیں چاہتا کیونکہ قیام امن کی کوششوں کو بار بار امریکی ڈرون سبو تاژ کر رہے ہیں۔ امریکہ نے بھارت کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے۔

وہ بلوچستان،سندھ ،فاٹا میں مداخلت کر رہا ہے،را کے ایجنٹ پکڑے جاتے ہیں لیکن امریکہ سمیت کوئی ملک نوٹس نہیں لیتا۔افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے اس پر بھی سب خاموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ اوباما کی دھمکی کے بعد پاکستانی وزیر اعظم کو بھر پور جواب دینا چاہئے۔پاکستان حالت جنگ میں ہے۔ہم نے بہت شہداء کی لاشیں اٹھا لیں۔

ایک طرف ضرب عضب تو دوسری طرف کراچی میں آپریشن جاری ہے۔ہم قربانیاں دے رہے ہیں۔پاک فوج اور عوام ایک پیج پر ہیں۔ اوباما کہ دھمکی کے بعد خارجہ بیانات کی حیثیت نہیں وزیر اعظم نواز شریف خود جواب دیں۔حکومت کو اس مسئلے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ملی یکجہتی کونسل کے صدر اور جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ امریکی صدر کی پاکستان میں مزید حملوں کی دھمکی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

اب واضح ہو گیا ہے کہ موجودہ حکمران پاکستان کی سالمیت کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔امریکہ کا اصل ہدف پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہے۔ملی یکجہتی کونسل میں شامل جماعتیں 27مئی بروز جمعہ کو یوم سیاہ منائیں گی اور اوباما کی دھمکی کے خلاف شدید احتجاج کریں گی۔ اہلسنت والجماعت پاکستان کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ امریکی صدر اوباما کی پاکستان میں ڈرون حملے جاری رکھنے کی دھمکی پاکستان کی خود مختاری اور سلامتی پر حملہ ہے۔

ایٹمی پاکستان دشمنان اسلام کو برداشت نہیں ہو رہا،ماضی میں بھی پاکستان کے خلاف بہت سازشیں کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ ملا عمر کے جانشین ملا اختر منصور پر پاکستان میں ڈرون حملہ اور پھر امریکہ کی جانب سے یہ کہنا کہ پہلے اطلاع دی تھی غلط فہمیاں پھیلا کر سازشوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے کیونکہ وزیر اعظم پاکستا ن اور آرمی چیف نے واضح طور پر اس کی تردید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس دھمکی پر حکمرانوں کو سنجیدگی کے ساتھ سوچنا ہو گا اور دھمکی کا جواب بھی انہی کی زبان میں دینا ہو گا۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما اورسابق سینیٹرحافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکہ اور سامراجی عزائم سے خطرہ ہے۔بلوچستان میں ڈرون حملہ ہماری سلامتی پر کاری ضرب ہے۔مشرف کے دور سے ڈرون حملے ہو رہے ہیں۔

امریکہ کی نہ دوستی اچھی ہے اور نہ دشمنی بلکہ پاکستان کو دوستی دشمنی سے بھی مہنگی پڑ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی کا ایران میں گٹھ جوڑ اور امریکی صدر کی دھمکی درحقیقت پاک چین اقتصادی راہداری کو ناکام بنانے کی باقاعدہ منصوبہ بندی کرنا ہے۔ جماعت اہلحدیث کے امیر حافظ عبدالغفارروپڑی نے کہا ہے کہ باراک اوباما کے دھمکی آمیز بیانات پاکستان کی خود مختاری پر حملہ ہیں ۔ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔حکومت پاکستان کو اس مسئلہ پر خاموش نہیں رہنا چاہئے۔