اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے خاتون کی دوکان پر قبضہ کرنے اور گھر میں گھس کر متعدد بار تشدد کا نشانہ بنانے کا مقدمہ درج نہ کرنے پر ایس ایچ او شالیمار سے دس مئی کو جواب طلب کر لیا

منگل 24 مئی 2016 21:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 مئی۔2016ء) اسلام آباد کی ضلعی عدلات نے خاتون کی دوکان پر قبضہ کرنے اور گھر میں گھس کر متعدد بار تشدد کا نشانہ بنانے کا عدالتی حکم کے باوجود مقدمہ درج نہ کرنے پر ایس ایچ او شالیمار سے دس مئی کو عدالت پیش ہوکر جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز ایڈیشنل سیشن جج راجہ آصف نے خاتون مسماة فرہت ندیم کی طرف سے مقدمے کے اندراج کی درخواست کی سماعت کی‘ عدالت نے ایس ایچ او شالیمار کو عدالت طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنا جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا۔

مسماة فرحت ندیم کے سوتیلے بھائیوں نے اس کی دوکان جو کہ سیکٹر ایف ٹین ون مین واقعہ ہے خاتون کے سوتیلے بھائی راجہ وحید نے ان کی غیر موجودگی میں دوکان کے تالے توڑے قیمتی سامان و کاغذات وغیرہ چوری کرلیے ‘ جس کے بعد 13 اپریل کو تھانہ شالیمار میں درخواست دی گئی اور عدالت میں بھی مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست دائر کی گئی مگر تھانہ شالیمار پولیس نے ملزم کو گرفتار نہ کیا جس کے بعد ملزم راجہ وحید دیگر افراد کے ساتھ میرے گھر میں داخل ہوا اور مجھے برہنہ کرکے تشدد کیا اور ایک دن میں دو بار مجھ پر تشدد کیا جس پر ریسکیو 15 کو اطلاع کی گئی جس پر ملزمان وک حوالات میں بند کیا گیا لیکن ان کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

ڈیرھ ماہ گزر چکا ہے ایس ایچ او شالیمار ایف آئی آر درج نہیں کررہا اور نہ ہی عدلت حکم کی کوئی پرواہ کی گئی جس پر مجبوراً دوبارہ عدالت سے رجوع کرنا پڑا‘ عدالت نے دس مئی کو ایس ایچ او شارلیمار کو عدالت کے روبرو پیش ہوکر جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ عنوان :