شیعہ علما کونسل کا وزارت حج میں بے ضابطگیوں ، متعصبانہ رویے پر تشویش کا اظہار، وزیراعظم سے سردار یوسف کو ہٹا نے کا مطالبہ

اس سال95فیصد شیعہ عازمین حج کی درخواستیں مسترد کردی گئیں، متعصبانہ رویے کے خلاف احتجاج کریں گے‘ علامہ سبطین سبزواری

منگل 24 مئی 2016 19:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء ) شیعہ علما کونسل پنجاب اور اسلامی تحریک کے صوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ وزارت حج اور وزیر مذہبی امور کے متعصبانہ رویے کے باعث اس سال اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے صرف دس فیصد عازمین حج کی درخواستیں منظور کی گئی ہیں، جبکہ95فیصد مسترد کردی گئی ہیں، جس پر ملت جعفریہ میں تشویش پائی جاتی ہے، وزیر اعظم اس کا نوٹس لیں۔

اس زیادتی کے خلاف آواز احتجاج بلند کرنے کے لئے ہم ہر فورم کو استعمال کریں گے۔نجی حج آپریٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر سال ہزاروں شیعہ پاکستانی فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے حجاز مقدس جاتے ہیں، مگر وزیر مذہبی امور سردار محمدیوسف کے مبینہ مخصوص متعصب فرقہ وارانہ نظریات کی بنا پر95فیصد شیعہ عازمین حج کی درخواستیں مسترد کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

جس کی ایک وجہ میزبان ملک کی نااہلی اور متعصبانہ پالیسی بھی بتائی جارہی ہے۔ ہم سراپا احتجاج ہیں کسی بھی پاکستانی کو حج سے روکنے کی وزارت حج کو اجازت نہیں ،ملت جعفریہ کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، جس کی وجہ وزارت حج میں بیٹھے مخصوص تنگ نظر سوچ کے حامل افراد بھی ہیں، جن کی سازشوں کے باعث شیعیان حیدر کرار کو حج کی سعادت سے محروم رکھا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ بیت اﷲ خانہ کعبہ اور روضہ رسول پرحاضری تمام مسالک کا حق ہے،یہ کسی شاہی خاندان کی پسند ناپسند کی بات نہیں۔علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ وزارت حج تاجروں کے نرغے میں ہے۔ جہاں کوٹے بکتے ہیں ،اس پر پرائیویٹ حج آپریٹرز بھی احتجاج کرچکے ہیں۔ وزیر اعظم میاں نواز شریف وزارت حج میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کو ہٹا کر کسی معتدل شخص کو اس اہم وزارت کا قلمدان سونپیں، کیونکہ وہ عدل و انصاف سے عاری ہونے کے ساتھ متعصبانہ رویہ بھی رکھتے ہیں۔ اور مال کمانے میں مصروف ہیں۔

متعلقہ عنوان :