صدر ممنون حسین نے بیجنگ فورم 2016 کا افتتا ح کردیا

پاک چین تعلقات خطے میں امن و استحکام اور ترقی و خوشحالی کے ضامن ہیں ،اقتصادی راہداری مو ثر اور تیز ترین علاقائی رابطوں کو یقینی بنانے کا ذریعہ ہے ،اس سے چین کا’’ایک خطہ، ایک شاہراہ‘‘ کا تاریخی تصور دنیا کو ایک عہد سے نکال کر دوسرے عہد میں داخل کر دے گا، چین دنیا میں ایک بڑے کھلاڑی کی حیثیت سے تعمیری اور مثبت کردار ادا کر رہا ہے صدر مملکت کانسٹ اور پیکنگ یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام منعقدہ پہلے بیجنگ فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب

منگل 24 مئی 2016 19:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 مئی۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے اسلام آباد میں بیجنگ فورم 2016 کا افتتا ح کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری مو ثر اور تیز ترین علاقائی رابطوں کو یقینی بنانے کے علاوہ چین کے ’’ایک خطہ، ایک شاہراہ‘‘ کے تاریخی تصور دنیا کو ایک عہد سے نکال کر دوسرے عہد میں داخل کر دے گا جو ترقی اور امن و استحکام کا دور ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ چین دنیا میں ایک بڑے کھلاڑی کی حیثیت سے تعمیری اور مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔وہ منگل کو یہاں نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی(نسٹ ) اور چین کی پیکنگ یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام منعقدہ پہلے بیجنگ فورم افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین، مشیر امورِ خارجہ سر تاج عزیز، ڈاکٹر مختار احمد، چیئر مین ہائر ایجوکیشن کمیشن، پروفیسر زو شان لو، چیئر مین پیکنگ یونیورسٹی کونسل ، سن وی ڈونگ ، سفیر عوامی جمہوریہ چین اورانجینئر محمد اصغر، ریکٹر نسٹ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین تعلقات خطے میں امن و استحکام اور ترقی و خوشحالی کے ضامن ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ خوشی کا موقع ہے کہ چین سے باہر بیجنگ فورم کے پہلے اجلاس کے لیے اسلام آباد کا انتخاب کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ چین کا پاکستانی قیادت پر یہ بھر پور اعتماد کا مظہر ہے۔اس میں شریک مندوبین کو ایک دوسرے کے خیالات سے فائدہ اٹھا نا چاہیے۔

صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ بیجنگ فورم اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب رہے گا۔اس ضمن میں این ڈی یو اور پیکنگ یونیورسٹی جیسے تعلیمی ادارے اپنی اپنی قومی تعمیر و ترقی اور ترویج کے لیے ٹھوس بنیادیں فراہم کر رہے ہیں اور یہ ادارے مبارک باد کے مستحق ہیں۔صدر مملکت نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاک چین تعلقات دنیا کے لیے ایک مثال کی حیثیت رکھتے ہیں۔

دونوں ملکوں نے عالمی مسائل کے حل اور علاقائی امن و استحکام کے لیے عالمی فورمز پر یکساں مو قف رکھتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہم خطے میں امن ، کثیر جہتی تعاون اور علاقائی سیاست سے بالا تر ہوکر حاصل کرنا چاہتے ہیں۔انھوں نے کہ دونوں ممالک کے دانش وروں اور نوجوانوں کو چاہیے کہ انسانیت کی بھلائی کے لیے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دیں اور نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوکر ہم عصر دنیا کی قیادت کا فریضہ انجام دیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان وسط ایشیا، جنوبی ایشیا، مغربی چین اور مشرق وسطی کے سنگم پر واقع ہے۔ اس خطے بحر ہند اور بحر اوقیانوس کا دامن اتنا وسیع ہے کہ اس سے فائدہ اٹھا کر اقوام عالم بھی خوش حالی کی منزل تک پہنچ سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اپنے محل وقوع کے سبب پاک چین تعلقات اس خطے کی ترقی میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ صدر مملکت نے پاک چین دوستی زندہ بادپاکستان پائندہ بادکے نعرے سے پنے خطاب کااختتام کیا۔

متعلقہ عنوان :