پانامہ لیکس کے معاملے پرجمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیا جائے گا،مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری مابین ملاقات

پانامہ لیکس کے معاملے کی تحقیقات اور سب کا بلاامتیاز احتساب ہونا چاہئے ، مخصوص افراد کو نشانہ نہ بنایاجائے ، فضل الرحمان کا موقف پیپلز پارٹی جمہوریت کے خلاف کسی بھی سازش کاحصہ نہیں بنے گی ، شارٹ کٹ سے اقتدار حاصل کرنے کی کوششیں کرنے والوں کا ساتھ نہیں دینگے ، آصف زرداری کی ملاقات میں گفتگو

منگل 24 مئی 2016 18:23

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 مئی۔2016ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ و سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی جس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پرجمہوری سسٹم کو ڈی ریل نہیں ہونے دیا جائے گا،مولانا فضل الرحمان نے آصف علی زرداری نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کا مشورہ دیا تاہم اس حوالے سے فوری طورپر کوئی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔

منگل کو جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف علی زرداری سے لندن کے علاقے پارک لین مین واقع ان کے فلیٹ میں ملاقات کی جو تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال خصوصاًپانامہ لیکس کے معاملے پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس دوران مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پانامہ لیکس کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں اور اس معاملے سمیت ملک میں ہر قسم کی کرپشن کے خلاف تحقیقات اور کرپٹ افراد کا احتساب ہونا چاہئے تاہم مخصوص افراد کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ یہ انتہائی غلط ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے آصف علی زرداری کو مشورہ دیا کہ ان کووزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کرنی چاہیے جو ان دنوں لند ن میں موجود ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کرکے تمام متنازع امور پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں نوازشریف اورآصف زرداری کی ملاقات کا حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔ملاقات میں سابق آصف علی زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کے خلاف کسی بھی سازش کاحصہ نہیں بنے گی اور ہم ان لوگوں کی سازشوں کا حصہ نہیں ہونگے جو شارٹ کٹ سے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب ترجمان جے یوآئی( ف) نے فضل الرحمان اورآصف زرداری کی ملاقات پرتبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔