مشرف نے ہماری آنکھوں ہاتھوں کو باندھ کر اپنی عدالتوں میں پیش کیا ، ہم نے سر نہیں جھکایا ،سرداراخترجان مینگل

مشرف خود دم دبا کر دبئی اور لندن چلے گئے، آج بھی بلوچستان میں والدین اپنے پیاروں کے منتظر ہیں ، میاں صاحب سمجھتے ہیں کہ وہ حاصل خان کووزیر بناکر بلوچستان کے ساحل وسائل کو آسانی سے لوٹیں گے ان کو معلوم نہیں حاصل خان کی چالاکی کسی کام کی نہیں قلات میں جلسہ عام سے خطاب

منگل 24 مئی 2016 18:15

قلات ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر آعلی بلوچستان اور رکن صوبائی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ جنرل مشرف اور ان کے ہواریوں نے ہماری آنکھوں ہاتھوں کو باندھ کر اپنی عدالتوں میں پیش کیا مگر ہم نے سر نہیں جھکایا بلکہ مشرف خود دم دبا کر دبئی اور لندن چلے گئے آج بھی بلوچستان میں والدین اپنے پیاروں کے منتظر ہیں کہ کب لاپتہ بچے یا ان کی مسخ شدہ لاشیں سامنے آئیں ۔

یہ بات انہوں نے منگل کو قلات میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام جلسے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے قوم اور وطن کے وفادار ہیں اور ان کے حقوق مانگنے ہم پر غداری لیبل لگایا جاتا ہیں ہم کمزور مجبور ضرور ہیں مگر بے غیرت اور بے ضمیر نہیں ایسی ترقی بلوچ قوم کو ضرورت نہیں کہ جہاں ہمارے بچے بغیرپانی کے مریں اور ان کو اپنے وطن سے بے دخل کیا جائے اور ہمارے وسائل پر وہ عیاشی کریں متوسط طبقے کے دعویدار پانچ سال اگراقتدار میں رہتے تو کرپشن کی پیسوں کہ نہر یں بہتیں ان کے چچا ماما ٹھکیدار اور ملازم بن گئے ہم نے ایسے ٹھکیدار نہیں دیکھے جن کان پکڑ کر نیب والے لے جاتے ہیں ان کی کرپشن سے نوٹ گننے والی مشینیں ڈیزل والے ٹرک کی طرح دھواں دینے لگیں بلوچستان میں سی پیک اور اقتصادی رہداری کے نام پر بلوچستان کے عوام کو لوٹنے کے لیے نئی سازشیں تیار کی جارہی ہیں تاکہ ہمارے لوگ بے گھر بے روزگار ہوں اور ایسی ترقی ہم چائنیز امریکی اور یہودیوں کی طرف سے قبول نہیں کرینگے حکمرانوں کو ہم سے محبت وفادری نہیں بلکہ اس سرزمین کی لوٹ مار سے ہے ہمارا سرمایہ اور ہماری دولت ٹینکیوں میں چھپے پیسے نہیں بلکہ بلوچ سرزمین کے لیئے جانیں قربان کر نے والے اور بغیر جوتے پیوندشہد کپڑے پہنے والے نوجوان بوڑھے اور بی این پی کے کارکنان ہیں بعض قوتیں وطن کے حقوق کے لیئے کھلی جدوجہد کرنے پر ہمیں غدار قرار دیتی ہیں ہم اپنے سرزمین اور اس میں پیدا ہو نے والے سرمائے کے لیئے آواز اٹھانے والے باضمیر غدار ہیں جبکہ وہ حکومت اور انکے جوتے صاف کر نے والوں کے وفادار ہیں اور وہ اپنے ضمیروں کو بیچ رہے ہیں آپ ٹینکیوں میں موجود نوٹوں کو گن لیں ہم اپنے نسلوں کو وطن اور اس کے سائل وساحل کی حفاظت کے لیئے قربان ہونے والے نسلوں کو گنتے رہیں گے ہم ان سے عر ض کرتے رہے اور ہر زبان میں سمجھانے کی کوشش کی مگر انہوں نے ہمیں غدارار قرار دیا اگر وطن کی حفاظت اور بلوچ قوم کی آواز کو بلند کر نا غداری ہے تو اس غداری کو ہم بار بار کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ ہمارا دور حکومت اچھا تھا اور ہم نے لوگوں کے لئے دودھ اورشہد کی نہریں بہا دیں ، اگر کوئی بھی بندہ آکر کہے کہ میں نے اور پرنس موسیٰ جان نے اپنے رشتہ داروں کو نوکری دی یا کرپشن کی اگر انہوں نے کہا کہ مشرف نے اپنی ایڑی چھوٹی کو زور لگایا مگر ہم پر ایک پیسہ بھی کرپشن کا ثابت نہیں کرسکے انہوں نے کہا کہ ہمیں مستونگ کی ہواؤں نے بتایا کہ وڈھ کے مرچوں میں کتنااثر ہے آپ کے ڈھائی سالہ دور میں ہمارے نوجوانوں کے مسخ شدہ لاشیں ملی اور آپ نے ہمارے مر نے والے شہیدوں کی قبروں کو بھی بیچا اور مسخ شدہ لاشوں کے حوالے سے بننے والی کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لانے سے شر ماتے ہیں اور اس رپورٹ میں ضمیر فروشوں نے بلوچ فرزندوں کے بارے میں یہ لکھا ہے کہ یہ ان کی اپنی کرتوتوں اور اعمال کا نتیجہ ہیں ان کو اس رپورٹ پر شرم آنے چاہئے ہم ان سے کیا امید کر سکتے ہیں ایسے لوگ پنی سرزمین کے وفادار کیسے ہو سکتے ہیں ۔

انہوں نے ہمارے شہیدوں کے قبروں کو بھی بیچ ڈالا، میاں صاحب سمجھتے ہیں کہ وہ حاصل خان کووزیر بناکر بلوچستان کے ساحل وسائل کو آسانی سے لوٹیں گے مگر ان کو معلوم نہیں کہ وہ اپنے اعمال کی وجہ سے بلوچستان کا رخ نہیں کر سکتے ا اور وہ پنجاب کا رخ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب والوں نے ہمارے بزر گوں کودھوکہ دیکر بلوچستان کے معدنیا ت کو لوٹا۔

اب حاصل خان کی چالاکی کسی کام کی نہیں انہوں نے کہا کہ بی این پی کے پاس کوئی خزانہ نہیں ان کو مبارک ہو جن کی خزانے ٹینکیوں بیکریوں اور گھروں سے نکلتے ہیں ہمارے کاکن بلوچستان کو ساحل وسائل پراختیار چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سمیت کوئی بھی معاہدہ قبول نہیں جب تک بلوچ قوم کو مکمل اختیارات نہیں دیئے جاتے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم کسی نسل علاقے کے خلاف نہیں ان کو انکی بلڈنگ محلات انکا ملک انکو سات نسل تک مبارک مگر ہم اپنے سرزمین اور ساحل وسائل پر اس طرح اختیار چاہتے ہیں بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچ قو م کے دستار اور ساحل وسائل کرتحفظ کے لیئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔

متعلقہ عنوان :