سپریم کورٹ کا ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کو ان کے محکموں میں واپس بھیجنے حکم

تمام ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کو آج ان کے محکموں میں واپس بھیج کر آج ہی رپورٹ جمع کرائی جائے ،عدالت عظمیٰ فیصلے پر عمل نہیں ہوا تو سیکریٹری بلدیات اور ایڈوکیٹ جنرل پر توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے گی،عدالتی احکامات

منگل 24 مئی 2016 18:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سیکریٹری بلدیات سندھ اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کو ان کے محکموں میں واپس بھیجنے کاحکم دے دیا ہے ۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل دو رکنی بنچ کی عدالت میں ڈیپوٹیشن اور آٹ آف ٹرن پروموشن کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت میں سیکریٹر لوکل گورنمنٹ نور محمد لغاری پیش ہوئے، عدالت نے سیکریٹر لوکل گورنمنٹ سے پوچھا کہ کتنے افسران ڈیپوٹیشن پر آئے ہیں، جس پر سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کا کہنا تھا کہ مجھے معلومات نہیں ہیں جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا، عدالت کا چیف سیکریٹری سے کہنا تھا کہ آپ نے اس حوالے سے کیا کیا، چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ تمام تفصیلات اکٹھی کرلی ہیں، جلد عدالت کو آگاہ کردیں گے، جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تمام ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کو آج ان کے محکموں میں واپس بھیجا جائے، عدالت میں رپورٹ آج ہی جمع کروائی جائے،اگر آج فیصلے پر عمل نہیں ہوا تو سیکریٹری بلدیات اور ایڈوکیٹ جنرل پر توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے گی اور دونوں افسران کو فرد جرم عائد کرکے فارغ کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

افسران نے کہا کہ ہم رپورٹ جمع کرانے کی کوشش کریں گے۔جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ 2014میں سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا اس کے باوجود من مانیاں جاری ہیں۔اب عدالتی حکم پر ہر صورت عمل درآمد کرایا جائے۔

متعلقہ عنوان :