پاک چین اقتصادی راہداری کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، ا نجینئر خرم دستگیر

صوبائی حکومت تاجروں کے مسائل پر خصوصی توجہ دے،کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی جانب سے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب

منگل 24 مئی 2016 18:09

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء ) وفاقی وزیر تجارت ا نجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ گوادر پاک چین اقتصادی راہدای کا دل ہے ۔پاک چین اقتصادی راہداری کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں اور یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ اگر اس منصوبے کو ختم نہ کیا جا سکے تو کم سے کم اس میں تاخیر ضرور لائی جائے گی بلوچستان میں خوشحالی آرہی ہے منفی سیاست کرنے والوں کو اس بات احساس کرناچاہئے کہ کتنے پاکستانیوں کے خون کی قربانی دے کر امن آرہاہے ہم پاکستان کے مستقبل کو کسی کے اقتدار حوص کے نظر نہیں ہونے دینگے ۔

پاک چین اقتصادی راہداری ایک سڑک کا نام نہیں پورے منصوبے کانام ہے وزیر اعظم اور آرمی چیف اقتصادی راہداری کی تکمیل میں سنجیدہ ہیں ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ شب کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پرکوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر جمال ترکئی،فاروق احمد، جمعہ خان بادیزئی ،یحییٰ ناصر ،کلیکٹر کسٹم بلوچستان سعید جدون ،چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں ،ممبران نے بڑی تعداد میں موجود تھے ۔

وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہاکہ ملک میں 15سال بعد معاشی وسیاسی ، امن و استحکام آر ہاہے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ امن کے ساتھ جڑا ہوا ہے ۔امن کے لئے بہت سے پاکستانیوں نے اپنے خون کی قربانی دی ہے ۔ سیاسی امن استحکام انتہائی قیمتی چیز ہے ۔ اختلاف کرنا جمہوریت کا حصہ ہے ہمیں ایک حد تک اختلاف کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ چین کے ایک عہدیدار نے ایک اپوزیشن لیڈر کے بیان پر خدشات ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے خلاف سازشیں ہو رہی ہے ۔

اور یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ اگر اس منصوبے کو ختم نہ کیا جا سکے تو کم سے کم اس میں تاخیر ضرور لائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ گوادر اقتصادی راہداری منصوبہ صرف ایک سڑک نہیں بلکہ اس میں 75فیصد منصوبے بجلی کے کارخانوں اور دیگر منصوبے بھی شامل ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جلد ہی گوادر کو کوئٹہ چمن اور ایران سے جوڑنے والی سڑکوں کو مکمل کرلیا جائے گا۔

خرم دستگیر نے کہاکہ آنے والا وقت پاکستان کی خوشحالی کا وقت ہے جس میں پورے ملک سمیت بلوچستان کے لئے ترقی کے مواقع موجود ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم آنے والے وقت ترقی اور امن کو کسی کے اقتدار کی حوص کی نظر نہیں ہونے دینگے ۔تاجروں کے مسائل کو صوبائی وزیر اعلیٰ ثناء اﷲ خان زہری کے سامنے بھی رکھیں گے، وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے دور میں بلوچستان کے لئے تمام وزارتوں کے دروازے کھلے ہیں میں منفی سیاست کرنے والوں سے کہتا ہوں کہ آئیں ملکی ترقی کے لئے کام کریں ہم سب ایک ہی کشتی کے سوار ہیں سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں توانائی کے بحران پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ توانائی کے بحران سے نمٹ رہے ہیں جلد ہی اس بحران پر قابوں پالیں گے تاپی گیس منصوبے کے تحت حاصل ہونے والی گیس بلوچستان سے ضرور گزرے گی اور انشاء اﷲ پاکستان خوشحال اور خطے میں مستحکم ہوکر اٹھی گا۔

عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے چیمبر آف کامرس کے صدر جمال ترکئی نے کہاکہ بلوچستان کی تاجر برادری مشکلات کا شکا ر ہے۔ بلوچستان کے لوگ محب وطن ہیں اور یہاں کے تاجر اربوں روپے ٹیکس اداکررہے ہیں اگر تاجروں کو سہولیات میسر آئیں تو کراچی کے تاجروں سے بھی زیادہ ٹیکس ادار کرینگے۔ ایران اور پاکستان کے مختلف حصوں میں تاجروں کے ٹرکوں کو بلا جواز روکا جا تا ہے جس کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے حکومت بلوچستان کے تاجروں کے مسائل پر خصوصی توجہ دیں۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے لوگ محب وطن لیکن سہولیات میسر نہ ہونے کے باعث با امر مجبوری یہاں کے لوگ پہاڑوں پر گئے اور دشمنوں کے باتوں میں آئے ۔انہوں نے کہاکہ اگر معاشی فوائد پیدا کئے جائیں تو دہشت گردی جڑ سے ختم کی جا سکتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے لوگوں کو تجارتی پیکج دیا جائے اگر یہاں پر تاجروں کو ریلیف فراہم کیا جائے گا تو یہاں سمگلنگ جڑ سے ختم ہوجائے گی ۔ بوستان اور سریاب انڈسٹریل زو ن گزشتہ 25سال سے بند پڑے ہیں ان میں چار دیواری میڈیکل تھانہ ، سڑکیں اور پینے کے پانی جیسے سہولیات فراہم کی جائے تو یہاں کے تاجر وں کی مشکلات میں کمی واقعہ ہوگی یہاں پر روز گار کے مواقع بڑھیں گے ۔

متعلقہ عنوان :