سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ صفورا گوٹھ کے تین سہولت کاروں کی آئینی درخواستیں مسترد کردیں

منگل 24 مئی 2016 17:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 مئی۔2016ء) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل ڈویڑن بینچ نے سانحہ صفورا گوٹھ کے تین سہولت کاروں کی آئینی درخواستیں مسترد کردیں۔ ملزمان نعیم ساجد ،محمد حسین صدیقی اور سلطان قمر صدیقی کی جانب سے مقدمہ ملٹری کورٹ میں منتقل کرنے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے طرفین کے دلائل سننے کے بعد درخواست مسترد کردی۔

ملزم نعیم ساجد نے مقدمہ فوجی عدالت میں نہ بھیجنے کی درخواست دائر کی تھی۔

(جاری ہے)

اسی عدالت نے سانحہ صفورہ کے ملزم سلطان قمرصدیقی کی مقدمے سے نام نکالنے کی درخوست کی سماعت کی، عدالت نے ملزم کی درخواست مسترد کردی۔.ملزم پرسانحہ صفورہ کے ملزم کی مدد کرنیکا الزام ہے۔ عدالتی حکم امتناع کے باعث تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ سرد خانے میں تھا، جبکہ سانحے میں ملوث سعد عزیز، اور حافظ طاہر منہاس سمیت پانچ مجرمان کو ملٹری کورٹ سزائے موت سناچکی ہے۔ اب تینوں سہولت کاروں کی درخواستیں مسترد ہونے پر ان کا مقدمہ بھی ملٹری کورٹ میں چلایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :