کمالیہ،محنت، لگن، خلوصِ نیت اور جذبہ سے کام کر کے اساتذہ معاشرے میں اپنا مقام بہت بہتر کر سکتے ہیں، قاسم علی شاہ

منگل 24 مئی 2016 17:28

کمالیہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 مئی۔2016ء) محنت، لگن، خلوصِ نیت اور جذبہ سے کام کر کے اساتذہ معاشرے میں اپنا مقام بہت بہتر کر سکتے ہیں۔ حقیقی معنوں میں یہ ایک معزز پیشہ اور بہت بڑی خدمت ہے خاص طور پر خصوصی بچوں کو تعلیم و تربیت کے زیور سے آراستہ کرنے والے اساتذہ میں تحمل، برداشت اور مہربانی اضافی خوبیاں ہونی چاہییں کیونکہ انہوں نے ایسے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ کردار سازی بھی کرنی ہوتی ہے جنہیں معاشرہ اور بعض اوقات خاندان بھی قبول کرنے کو تیار نہیں ہوتا۔

ان خیالات کا اظہار نامور ماہر تربیتِ اساتذہ قاسم علی شاہ نے ڈی او سپیشل ایجوکیشن فیصل آباد ڈویژن ایک سماجی تنظیم کے اشتراک سے ”خصوصی اساتذہ برائے خصوصی طلبہ“ کے عنوان سے سپیشل ایجوکیشن اساتذہ کے ایک روزہ تربیتی سیشن میں لیکچر کو دوران کیا جس میں کمالیہ، پیرمحل، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور گوجرہ سے سپیشل ایجوکیشن ٹیچرز نے بھرپور شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر سپیشل ایجوکیشن پنجاب فاضل چیمہ، ڈی او سپیشل ایجوکیشن چوہدری عبد الحمید گجر، جھنگ، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور فیصل آباد کے سپیشل اداروں کے سربراہان اور اساتذہ کی کثیر تعداد اس موقع پر موجود تھی۔ ماہر تربیت اساتذہ ندیم بابر نے عملی مشقیں کروائیں۔ سر قاسم شاہ تربیت گاہ پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ ننھی منی سپیشل بچیوں نے انہیں گلدستے پیش کیے۔

متاثرہ سماعت بچیوں نے دلکش ”ویلکم“ ٹیبلو پیش کیا۔ سر قاسم علی شاہ نے مزید واضح کیا کہ خصوصی بچوں کو محبت، شفقت اور حوصلہ افزائی سے بہتر تربیت دی جا سکتی ہے۔ اساتذہ کو اندازہ نہیں کہ ان کا ایک جملہ گولی یا توپ کے گولے سے زیادہ طاقت رکھتا ہے۔ انہیں آج عہد کر لینا چاہیے کہ اپنے کام میں جدید تقاضوں کے مطابق مہارت ضرور حاصل کرنی ہے۔

کسی کے لیے بھی اور کہیں بھی منفی جملہ یا منفی بات نہیں کرنی۔ سپیشل ایجوکیشن ٹیچر کی ایک شاباش سپیشل بچے کی زندگی بدل دیتی ہے۔ اس طرف توجہ دینی وقت کا اہم تقاضا ہے۔ انہوں نے شرکاء کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔ ڈائریکٹر سپیشل ایجوکیشن پنجاب اور ڈی او سپیشل ایجوکیشن نے سر قاسم علی شاہ، ندیم بابر اور این جی او کے منتظمین کو شیلڈز پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :