خواتین کو ہراساں کرنے والے کو قانون کے مطابق سزا اور جرمانہ ادا کرنا ہو گا،صوبائی محتسب سندھ

منگل 24 مئی 2016 15:26

کراچی ۔ 24 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 مئی۔2016ء) صوبائی محتسب سندھ سید پیر علی شاہ نے کہا ہے کہ ملازمت پیشہ خواتین کو اب کوئی ہراساں نہیں کر سکے گا، خلاف ورزی کرنے والے کو قانون کے مطابق سزا اور جرمانہ ادا کرنا ہو گا، ہمیں سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں کام کرنے والی خواتین کے لئے عزت و احترام کا ماحول پیدا کرنا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”خواتین کو ہراسمینٹ سے تحفظ فراہم کرنا“ کے موضوع پر آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمت پیشہ خواتین کی جانب سے اب تک 225 شکایات درج کرائی گئیں اور 221 شکایات پر فیصلہ بھی سنا دیا گیا ہے جبکہ دیگر مقدمات آخری مراحل میں ہیں۔ سید پیر علی شاہ نے کہا کہ ہر ادارے میں خواتین کو ہراسمینٹ سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے قانون کے مطابق تین رکنی کمیٹی بنانا ضروری ہے جو قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے 25 ہزار سے ایک لاکھ تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

سیمینار سے سینئر ایڈوائزر اینڈ ڈائریکٹر ایڈمن سید عبد اللہ شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی خاتون دوران ملازمت ہراساں ہو تو وہ بلا خوف و خطر اپنے ادارے میں قائم تین رکنی کمیٹی سے رجوع کر سکتی ہے، شکایات پر تین ماہ کے اندر محتسب فیصلہ سنا کرملوث افراد کو سزا دے گا اور متاثرہ خاتون کو مفت انصاف مہیا کیا جائے گا۔ اس موقع پر صوبائی ایڈوائزر سندھ عظمیٰ الکریم نے کہا کہ صوبہ سندھ کے ہر ضلع کے سرکاری و نجی اداروں میں 1900 انکوائری کمیٹیاں بنائی جا چکی ہیں جو خواتین کی شکایات پر انکوائری کرنے کی پابند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شکایت کنندہ کا نام اور دیگر معلومات بھی انتہائی صیغہ راز میں رکھی جائیں گی۔ سیمینار میں اسسٹنٹ رجسٹرار سید علی مردان شاہ، گلشن اے ملک، آصف شیخ اور مونا طفیل کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :