بائیو مکینک لیب کی تنصیب سے بولرز کو کافی فائدہ ہوگا،صادق محمد

منگل 24 مئی 2016 15:25

لاہور۔24 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 مئی۔2016ء)سابق ٹیسٹ کرکٹر صادق محمد ،پنجاب اسمبلی کی کرکٹ ٹیم کے رکن رانا علی سلمان اورسیالکوٹ ریجن کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر ملک ذوالفقار نے کہا ہے کہ لمز یونیورسٹی میں بائیو مکینک لیب کی تنصیب سے نہ صرف مشکوک بولنگ ایکشن والے بولرز کو کافی فائدہ ہوگا بلکہ دیگر کھیلوں کے کھلاڑی بھی اس سے فائدہ اٹھائیں گے ۔

یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بائیومکینک کی مشینری 8سال قبل خریدی گئی تھی لیکن اتنے سال تک اسے استعمال نہ کرنا غفلت کا نتیجہ ہے ۔اگر بائیو مکینک لیب کی 8سال قبل تنصیب کردی جاتی تو پھر سعید اجمل ،محمد حفیظ سمیت دیگر قومی بولرز کو فائدہ ہوتا اور ان کے بولنگ ایکشن کو آئی سی سی مشکوک نہ قرار دیتی ۔

(جاری ہے)

تاہم در آید درست آید کے مصداق پی سی بی کی موجودہ انتظامیہ نے بائیو مکینک لیب قائم کرکے ایک اچھا قدم اٹھایا ہے اور امید ہے کہ مذکورہ لیب آئی سی سی کے معیار پر پورا اترے گی ۔

پہلے مشکوک بولنگ ایکشن والے بولرز کو ٹیسٹ کے لئے باہر کے ممالک میں قائم لیبارٹر یوں میں ٹیسٹ کے لئے جانا پڑتا تھا جس پر کافی خرچ ہوتا تھا جس کی وجہ سے قومی کرکٹ ٹیم کے بولرز ہی باہر کی لیبارٹریوں سے استفادہ کرتے تھے لیکن ڈومیسٹک کرکٹرز ان لیبارٹریز کے خرچ برداشت نہیں کرسکتے تھے لیکن اب اپنے ملک میں لیب قائم ہونے سے ڈومیسٹک کرکٹرز بھی اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ خدا کا شکر ہے کہ 8سالوں میں بائیومکینک لیب کے صرف دو کیمرے خراب ہوئے ہیں جس کی وجہ سے انہیں تبدیل کرنا مشکل نہ تھا ۔