ریاض: 40,000 بنگلہ دیشی گھریلو خادماؤں کو واپس بھیج دیا گیا

منگل 24 مئی 2016 15:12

ریاض: 40,000 بنگلہ دیشی گھریلو خادماؤں کو واپس بھیج دیا گیا

ریاض: (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔24مئی 2016ء) : ریکروٹمنٹ آفس سے وابسطہ شخصیت حسین الحارثی نے کہا ہے کہ مملکت میں سے تقریباََ 50فیصد تک بھرتی کی گئی بنگلہ دیشی خادمائیں واپس بھیج دی گئی ہیں۔ اور اگر ان کی کل تعداد کا اندازہ لگایا جائے تو وہ تقریباََ 40,000کے قریب بنتی ہے۔

(جاری ہے)

الحارثی نے بنگلہ دیشی خادماؤں کے واپس بھیجے جانے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ متعدد بنگلہ دیشی خادماؤں نے مکمل تربیت نہیں لی تھی، زبان کو سیکھنے میں کافی دشواری کا سامنا تھا، اور سب سے بڑھ کر سعودی کلچر کو بہتر انداز سے سمجھ اپناہ نہیں سکیں تھیں۔

جس وجہ سے ان کے کام کرنے میں رکاوٹ پیدا ہو رہی تھی۔ ریکروٹ کی گئی خادمہ کو سپانسر کی طرف سے تین ماہ کا وقت دیا جاتا ہے تاکہ وہ دیکھ سکے کہ خادمہ کام کر سکتی ہے یا نہیں ۔ تین ماہ میں کام نہ سیکھنے والی خادمہ کو اکثر گھر بھیج دیا جاتا ہے۔ الحارثی نے کہا کہ بنگلہ دیشی سفارت خانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ملک میں بنگلہ دیشی خادماؤں کو مملکت میں بھیجنے سے پہلے تربیت دینے کے لیئے سنٹر قائم کرنے کا سوچ رہے ہیں ، تا کہ مملکت میں تربیت یافتہ بنگلہ دیشی خادمائیں آئیں اور بہتر طریقے سے کام کریں۔

متعلقہ عنوان :