لاہور ہائیکورٹ کے ڈویڑن بنچ نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کی تشکیل,,ٹیکس وصولی اورچئیرمین کی تقرری کو کالعدم قرار دینے کے حوالے سے عدالت عالیہ کے سنگل بنچ کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے ایک سو ترانوے مزید اپیلوں پرحکم امتناعی جاری کر دیا.

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 24 مئی 2016 14:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل دو رکنی بنچ نے پنجاب اتھارٹی کی جانب سے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی. پنجاب ریونیو اتھارٹی کے وکیل ملک اویس خالد نے عدالت کو بتایا کہ عدالت عالیہ کے سنگل بنچ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے اتھارٹی کی تشکیل کے خلاف 2 سو سے زائد درخواستوں کو منظور کیا تھا .انہوں نے کہا کہ عدالت کو حکومت کے پالیسی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں.عدالت عالیہ کے سنگل بنچ کا فیصلہ سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی قانون کے تحت قائم کی گئی ہے اور ٹیکس کی وصولی کرسکتی.انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت عالیہ کے سنگل بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے.جس پر عدالت نے عدالت عالیہ کے سنگل بنچ کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کر دیا.عدالت نے حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو اٹھائیس ستمبرکے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا