ایم ایس804نے لاپتہ ہونے سے پہلے رخ نہیں بدلا :مصری حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 24 مئی 2016 12:24

ایم ایس804نے لاپتہ ہونے سے پہلے رخ نہیں بدلا :مصری حکام

قاہرہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24مئی۔2016ء) مصری حکام نے کہا ہے کہ بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہونے والے مصری ایئرلائن کے طیارے نے لاپتہ ہونے سے پہلے رخ نہیں بدلا تھا۔اس سے پہلے یونان کے وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ مصری مسافر طیارے نے بحیرہ روم میں گرنے سے پہلے دو بار تیزی سے رخ بدلا تھا۔مصری ایئرلائن کی پرواز ایم ایس 804 پیرس سے قاہرہ جاتے ہوئے یونان کے جزیرے کیرپاتھوس کے قریب حادثے کا شکار ہو گئی تھی اور اس میں سوار 66 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

مصر میں جہازوں کی آمد و رفت کے نظام کی سہولیات فراہم کرنے والے سرکاری ادارے کے سربراہ ایحاب اعظمی نے بتایا کہ پرواز ایم ایس 804 ریڈار سے لاپتہ ہونے سے پہلے معمول کے مطابق 37 ہزار فٹ بلندی پر پرواز کر رہی تھی۔

(جاری ہے)

انھوں نے یونان کے اس موقف کو مسترد کیا جس کے تحت جہاز نے لاپتہ ہونے سے پہلے اچانک اپنی بلندی کم کی۔یہ واضح نہیں ہو سکا کہ جہاز کے گرنے کے واقعے پر یونان اور مصر کے موقف پر کیوں اختلافات پائے جاتے ہیں۔

یونان کے وزیرِ دفاع پانوس کامینوز کے مطابق جہاز نے تیزی سے دو بار رخ بدلا اور اس کے بعد ریڈار سے غائب ہونے سے پہلے 25,000 فِٹ سے زیادہ نیچے آیا۔تاہم مصری اہلکار کے مطابق جہاز جب مصر کی فضائی حدود میں داخل ہوا تو اس پر لاپتہ ہونے سے پہلے ایک سے دو منٹ تک نظر رکھی گئی اور اس وقت جہاز کے ساتھ کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا۔مصری ایئرلائن کے تباہ ہونے والے طیارے میں نصب ڈیٹا ریکارڈر کی تلاش بحیرہ روم میں جا رہی ہے۔

اتوار کومصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے کہا تھا کہ طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات میں ایک لمبا عرصہ لگ سکتا ہے لیکن جوں ہی حادثے کے محرکات کا پتہ چلے گا تمام تفصیلات کو منظرِ عام پر لایا جائے گا۔خیال رہے کہ یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ طیارے کو حادثہ کیوں پیش آیا تاہم اس سے قبل حادثے کی تحقیقات کرنے والے تفتیش کاروں نے کہا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے سے قبل طیارے کے کیبن سے دھوئیں کے الرٹ ملے تھے۔

متعلقہ عنوان :