لاہورہائیکورٹ نے نیلم جہلم منصوبے کی پاور ٹرانسمیشن لائن کا ٹھیکہ من پسند کمپنی کو فراہم کرنے کے خلاف دائر درخواست پر جاری حکم امتناعی میں توسیع کر دی،،،عدالت نے ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی کے خلاف پیپرا کی انکوائری روکنے کے لئے وفاقی حکومت کی درخواست مسترد کر دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 24 مئی 2016 12:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے من پسند ترک کمپنی کو نوازنے کے لئے نیلم جہلم پاور پراجیکٹ کی ٹرانسمیشن لائن بچھانے کا ٹھیکہ دے دیا۔انہوں نے کہا کہ ٹھیکہ دیتے ہوئے قواعد و ضوابط کو بھی مد نظر نہیں رکھا گیا جبکہ چھیالیس کروڑ روپے کا ٹھیکہ ایسی کمپنی کو فراہم کر دیا گیا جو ناقص میٹریل فراہم کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

(جاری ہے)

نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی۔سرکاری وکیل نے وفاقی حکومت کی جانب سے ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی کے خلاف پیپرا ءمیں جاری انکوائری ختم کرنے کی استدعا کی۔جس پرعدالت نے ریمارکس دئیے کہ پیپرا ءرولز کی شق اٹھارہ کے تحت پیپرا کو انکوائری کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔عدالت نے وفاقی حکومت کی جانب سے انکوائری روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پیپرا کو ایک ماہ میں انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دےدیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :