پنجاب اسمبلی‘قبضہ مافیا کے زیر کنٹرول سرکاری اراضی کے متعلقہ محکمہ کے عدم جوابات پرمتعدد سوال موخر

سپیکر کی ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت،‘محکمہ کی طرف سے غلط جوابات دینے پر سوال متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرددو ماہ میں رپورٹ طلب

پیر 23 مئی 2016 22:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 مئی۔2016ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قبضہ مافیا کے زیر کنٹرول سرکاری اراضی کے متعلقہ محکمہ کے عدم جوابات پرمتعدد سوال موخر ‘ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت،جبکہ محکمہ کی طرف سے غلط جوابات دینے پر سوال متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرددو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی ۔سوموار کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ مال و کالونیز کے بارے میں سوالوں کے جوابات دیئے گئے محکمہ کے بارے میں سوالوں کے جوابات پارلیمانی سیکرٹری چوہدری زاہد اکرم جبکہ کالونیز کے بارے میں پارلیمانی سیکرٹری نازیہ راحیل نے جوابات دیئے ۔

رکن اسمبلی ابو حفص کے سوال کا غلط جواب آنے کی وجہ سے سپیکر نے ان کا سوال متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپر کردیا اور دو ماہ کے اندر رپورٹ بھی طلب کر لی‘امجد علی جاوید کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی احکامات کی روشنی میں جو لوگ میرٹ پر پورا اترتے تھے انہیں کچی آبادی میں مالکانہ حقوق دیدئے گئے ہیں اور جو میرٹ پر نہیں اترتے وہ ابھی پراسز میں ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر وسیم اختر کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے کالونیز نے کہا کہمحکمہ کا ریکارڈ کمپیوٹرائز کرنے کی وجہ سے خالی آسامیاں کچھ دیر کے لئے پر نہیں کی گئی تھیں اب آنے والے مالی سال میں انہیں پر کر لیا جائے گا۔محکمہ مال کے5سوال ایسے تھے جو سرکاری زمینوں پر قبضہ مافیا کے بارے میں تھے اور محکمہ کی طرف سے ان کے جواب نہیں دئے گئے جن پر ارکان اسمبلی کی طرف سے تحفظات کا اظہار کیا گیا سپیکر نے انہیں موخر کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ امجد علی جاوید کے ووال کا غلط جواب دینے کی وجہ سے سپیکر نے ان کا سوال بھی کمیٹی کے سپر کردیا اور اس کی رپرٹ بھی2ماہ میں ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔

متعلقہ عنوان :