ملا منصور کی پاکستان میں ہلاکت حکومت اور ریاستی اداروں کیلئے سوالیہ نشان ہے، زاہد خان

دہشت گردوں کے سرپرستوں، سہولت کاروں اور اڈوں کو ختم کئے بغیر پاکستان پر عالمی دباؤ میں اضافہ ہو گا افغانستان اور پاکستان کی حکومتیں اور ریاستی ادارے عوام کے درمیان براہ راست رابطوں کو مضبوط بنائیں،عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات

پیر 23 مئی 2016 20:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 مئی۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان نے کہا ہے کہ مطلوب دہشت گردوں کی پاکستانی سرزمین پر ڈرون حملوں میں ہلاکتوں کی وجہ سے اقوام عالم میں ہمارا تشخص بری طرح مجروح ہو رہا ہے، مطلوب طالبان رہنما ملا منصورکی پاکستانی سرزمین پر امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت ولی محمد کے نام سے پاسپورٹ، ملا منصور کے لاحقین کی طرف سے لاش کو پہچاننے اور امریکہ و پاکستان کی جانب سے متضاد بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے زاہد خان نے کہا کہ اسامہ بن لادن کے بعد ملا منصور کی پاکستان میں ہلاکت حکومت ریاست اور اداروں کیلئے سوالیہ نشان ہے، انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف اور کسی دوسرے ملک کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی پہلے دن سے مخالف رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے سرپرستوں، سہولت کاروں اور دہشت گردوں کے اڈوں کو ختم کئے بغیر پاکستان پر عالمی دباؤ میں اضافہ ہو گا،ولی محمد کے نام سے پاسپورٹ کی برآمدگی سے دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ افغان جہاد کے امریکی و یورپی ڈالروں،عربی ریالوں کی تحقیقات کے ذریعے افغان جہاد سے مالی فوائد حاصل کرنے اور افغان جہادی رقوم کو اب بھی دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے، انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے اعتماد اور اعتبار پر مبنی تعلقات سے ہی دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے افغانستان اور پاکستان کی حکومتیں اور ریاستی ادارے عوام کے درمیان براہ راست رابطوں کو مضبوط بنائیں تا کہ دونوں ملک دہشت گردی کی دلدل سے باہر نکل سکیں، زاہد خان نے کہا کہ آمروں نے بین الاقوامی ایجنڈے کے تحت پاکستان کے مستقبل کو داؤ پر لگایا تاہم پاکستان خطے کے تمام ممالک کے ساتھ ہمسائیگی کو مضبوط بنائے تا کہ بین الاقوامی سطح پر خطے میں عدم استحکام کی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :