ملا اختر منصور کی ہلاکت، طالبان شوریٰ نے نئے سربراہ کے انتخاب کیلئے غور کرنا شروع کر دیا

طالبان حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی کو اپنا نیا لیڈر منتخب کرنے کے لیے شوری اجلاس میں صلاح مشورے جاری

پیر 23 مئی 2016 20:25

اسلام آباد،کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 مئی۔2016ء) امیر طالبان افغانستان ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد طالبان شوریٰ نے نئے سربراہ کے انتخاب کیلئے غور کرنا شروع کر دیا،گزشتہ روز افغانستان میں طالبان کی رہبر شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں طالبان رہنماؤں امیر طالبان ملا منصور کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ اجلاس پیر تک جاری رہے گا ،اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد طالبان حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی کو اپنا نیا لیڈر منتخب کرنے کے لیے غور کر رہے ہیں جبکہ طالبان عہدیدار کے مطابق زیادہ تر طالبان رہنما سراج الدین حقانی کے نام پر متفق ہیں، اگر حقانی طالبان کے سربراہ مقرر ہو جاتے ہیں تو یہ ایک ایسے خاندان کی نئی شاخ کھلنے کے متراد ف ہو گا جوکئی دہائیوں سے افغانستان میں خونریزی کا باعث بن رہا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع طالبان کا کہنا تھا کہ سراج الدین حقانی ہی وہ شخصیت تھے جنہوں نے ملا یعقوب اور ملا اختر منصور میں صلح کرائی تھی،اس لئے طالبان میں ان کا بڑا احترام ہے۔واضح رہے کہ افغان گوریلا کمانڈر سراج الدین حقانی جو کہ ملا اختر منصور کے ممکنہ جانشین ہیں افغان حکومت اور اس کی اتحادی امریکی فورسز کیلئے زیادہ سخت اور سنگدل دشمن ثابت ہونگے،یہی نہیں امریکہ نے انکے سر کی قیمت 5ملین ڈالر مقرر کر رکھی ہے،کیونکہ انکے پاس امریکی اتحادیوں کیلئے انتہائی خطرناک جنگجو موجود ہیں جواس جنگ میں کئی خونریز کارروائیوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔

گزشتہ ماہ کابل میں ان کی جانب سے کئے گئے حملہ میں 64افراد مارے گئے تھے،سراج الدین حقانی کے والد جلال الدین حقانی نے 1979میں روس کے افغانستان پر قبضہ کے خلاف اس قدربہادری سے لڑے کے امریکی کانگریس ارکان بھی ان کی بے جگری کے دلدادہ ہو گئے وہ اس قدر باقوت تھے کہ انہوں نے رونالڈ ریگن کے دور میں امریکہ میں وائٹ ہاؤس کا بھی دورہ کیا۔