سی پیک صرف اکنامک کوریڈور نہیں بلکہ ایک ویژن ہے، طارق فاطمی

سی پیک کو جنوبی ایشیاء ، سنٹرل ایشیاء اور چین تک بڑھایا جائے گا اور کروڑوں لوگ فائدہ اٹھا سکیں گے ، تقریب سے خطاب

پیر 23 مئی 2016 20:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 مئی۔2016ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ طارق فاطمی نے کہا ہے کہ سی پیک صرف اکنامک کوریڈور نہیں بلکہ ایک ویژن ہے جس سے پورے ریجن کو فائدہ ہو گا ۔ سی پیک کو جنوبی ایشیاء ، سنٹرل ایشیاء اور چین تک بڑھایا جائے گا اور کروڑوں لوگ فائدہ اٹھا سکیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان چین کے 65 سال کے سفارتی تعلقات مکمل ہونے پر وزارت منصوبہ بندی و اصلاحات میں منعقد کی گئی ایک تقریب میں کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین ایک قدیم المدتی تعلقات استوار ہے جس سے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ایک بہترین اور خوشگوار تعلقات استوار ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کی بہتری کے لئے دونوں حکومتوں نے سی پیک کی صورت میں ایک بے مثال منصوبہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ پورے ریجن کے مفاد کے لئے ہے ۔

(جاری ہے)

تقریب میں شریک پاکستان میں تعینات چینی سفیر سن ویڈانگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین پاکستان میں ترقی کی مثال قائم کرنا چاہتا ہے اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کا خواہاں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور چینی عوام میں باہمی دلچسپی پائی جاتی ہے اور دونوں ممالک کے عوام کے مفاد کے لئے اقدامات کرنا وقت کی ضرورت بن چکی ہے ان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات دونوں ممالک کی خوشحالی پر قائم کئے گئے ہیں جو کہ آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے ایک عظیم مثال کے طور پر سامنے آئے گی ۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ سے پاکستان میں توانائی بحران اور دوسرے اقتصادی بحران کے خاتمہ ممکن ہو جائے گا انہوں نے بتایا کہ پورٹ قاسم ، کول پاور پلانٹ ، ساہیوال کول پاور پلانٹ ، کہوڑ کول پاور پلانٹ ، گوادر پورٹ ، گوادر ایسٹ وے ، ملتان کراچی موٹر وے ، قراقرم ہائی وے کی توسیع کے علاوہ معاشرتی و معاشی ترقی کے منصوبے چین کی مدد سے تعمیر کئے جائیں گے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال نے سی پیک منصوبہ پر انتھک کوششیں کی ہیں اور دونوں ممالک کے لئے مشترکہ مفاد کی صورت میں منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے ۔ اس موقع پر موجود وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ سے ریجن کے 3 ارب لوگوں کو فائدہ ہو سکتا ہے اور سی پیک، سڑکیں اور انفراسٹرکچر نہیں بلکہ ایک پورا فریم ورک ہے ۔

پاکستان اور چین سال 2018 میں مشترکہ سیٹلائٹ لانچ کریں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان چین دوستی جلد ہمالیہ سے نکل کر ستاروں سے بھی آگے نکل جائے گی اور سی پیک پاکستان کے لئے گیم چینجر ہو گا ۔ان کا کہنا تھا کہ 65 سال کے درمیان دونوں ممالک نے عالمی سطح پر یکساں موقف اختیار کیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات جیو اسٹرٹیجک سے جیو اکنامک دور میں داخل ہو چکے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ چین نے اس وقت سرمایہ کاری کا اعلان کیا جب کوئی بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے تیار نہیں تھا اور اس وقت چین پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کرنے والا نمبر ون ملک بن گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ دونوں ممالک کے قیادتوں کے وژن کا ملاپ ہے اور سیاسی استحکام اور پالیسیوں میں تسلسل سے ہی کامیابی ممکن ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ 46 ارب ڈالر میں سے 35 ارب ڈالر توانائی شعبہ میں خرچ ہوں گے اور اس منصوبے کے ثمرات پورے پاکستان میں پہنچیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اس سال کے آخر میں گوادر پورٹ کو کوئٹہ سے ملایا جائے گا اور 660 کلومیٹر طویل سڑک پر کام جاری ہے اور فاٹا کی پہلی یونیورسٹی کا قیام اس سال عمل میں لایا جائے گا ۔ تقریب مین سیکرٹریز ، سفارتکار ، سول سوسائٹی ، اکیڈمیا اور میڈیا کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ہے ۔ تقریب کے آخر میں پاکستان چین سفارتی دوستی کی 65 ویں سالگرہ پر کیک کاٹا گیا اور شیلڈ بھی تقسیم کی گئی ہیں

متعلقہ عنوان :