پنجا ب میں تقر یباًدو درجن ایسے کیٹرے ہیں جو گو داموں ، کو ٹھیوں اور بھڑولوں میں ذخیرہ شدہ غلہ کونقصا ن پہنچاتے ہیں ‘زرعی ماہرین

پیر 23 مئی 2016 18:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 مئی۔2016ء )گوداموں اورگھروں میں زرعی اجناس گندم ، چاول، مکئی ، چنا، آٹا اوران کی دیگرمصنوعات ذخیرہ کی جا تی ہیں۔موجودہ تحقیق کے مطا بق صو بہ پنجا ب میں تقر یباًدو درجن ایسے کیٹرے ہیں جو گو داموں ، کو ٹھیوں اور بھڑولوں میں ذخیرہ شدہ غلہ کونقصا ن پہنچاتے ہیں ۔ملکی ما ہرین کے اندازہ کے مطابق ہر سال5سے 15فیصد غلہ ان کیڑوں کی نذر ہو جا تا ہے۔

زرعی ماہرین نے بتایا ہے کہ ذخیرہ شدہ غلہ کونقصان پہچانے والے کیڑوں میں کھپرا ، گندم کی سُسری ، آٹے کی سُسری ، سونڈ والی سُسری ، گندم کا پروانہ اورہندی پتنگہ کے علاوہ چوہے بھی شامل ہیں۔غلہ کو نقصان پہچانے والے یہ نقصان رساں کیڑے عموماً گوداموں میں پڑی ہوئی استعمال شدہ بوریوں میں موجود ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

جب غلہ بھرنے کے لیے ان بوریوں کو دوبارہ استعمال میں لایا جاتا ہے تو یہ کیڑے غلہ میں مل جاتے ہیں بعض اوقات جب نئی بوریوں کو گوداموں میں پرانی بوریوں کے ساتھ رکھا جاتا ہے تو یہ کیڑے نئی بوریوں میں منتقل ہوجاتے ہیں اور اپنی نسل بڑھا کر ذخیرہ شدہ غلہ کے نقصان کا باعث بنتے ہیں۔

ذخیرہ شدہ غلہ کو گوداموں میں محفوظ بنانے کے لیے گودام کے فرش ، دیواروں اور چھتوں کی مرمت کی جائے ۔ گودام کا روشن اور ہوا دار ہونا ضروری ہے۔غلہ کو ذخیرہ کرنے سے پہلے اچھی طرح خشک کرلیں کیونکہ تھوڑی نمی والے غلہ پر ان کیڑوں کا حملہ زیادہ ہوتا ہے ۔گودام کے کیڑوں کے انسداد کے لیے زیادہ بہتر اور موزوں طریقہ فاسفین گیس کا موثر استعمال ہے ۔

یہ گیس فاسٹاکس ، فاسٹک یا ایکٹا کسن گولیوں سے حاصل ہوتی ہے اور اس کے استعمال سے ذخیرہ شدہ غلہ پر حملہ آور ہونے والے تمام حشرات کا انسداد ہو جاتا ہے ۔غلہ ذخیرہ کرنے سے پہلے گوداموں کو ہوا بند کرکے ایگٹاکسن کی دھونی کے لیے 30سے35گولیاں بحساب فی ہزار معکب فٹ استعمال کی جائیں۔ غلہ کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کی جانے والی بوریوں کو ڈیلٹا میتھرین 2.5ای سی بحساب ایک لیٹر فی 100لیٹر پانی والے محلول سے اچھی طرح دھولیا جائے ۔بوریوں کو خشک کرکے غلہ سے بھر کر گوداموں میں ذخیرہ کیا جائے۔غلہ کو ذخیرہ کرنے کے بعد اس کا مسلسل معائنہ ضروری ہے اورموسم برسات کے مہینوں جولائی تا ستمبر میں گوداموں کی بہتر دیکھ بھال کی جائے تاکہ ذخیرہ شدہ غلہ کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔