قتل ،ڈکیتی ،اغواء برائے تاوان ، سمیت دیگرسنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث وفاقی پولیس کے ڈیڑھ سوسے زائدافسران تا حال اہم سیٹوں پر ڈھٹائی سے برا جمان

زیادہ ترافسران کی کالے کرتوتوں“ والی فائل بھی سردخانے کی نذرہوگئی

اتوار 22 مئی 2016 15:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 مئی۔2016ء ) قتل ،ڈکیتی ،اغواء برائے تاوان ،منشیات فروشوں اورکارچوروں کے ساتھ تعلقات سمیت دیگرسنگین نوعیت کے مقدمات میں ملوث وفاقی پولیس کے ڈیڑھ سوسے زائدافسران ایسے ہیں جن کے خلاف وقتی طورپر مقدمات تودرج کئے گئے لیکن محکمہ پولیس کے لئے بدنامی کا داغ بننے والے یہ افسران آج بھی ڈھٹائی سے قانون کی ”نیلی وردی“ پہنے مختلف تھانوں میں اہم سیٹوں پر براجمان ہیں۔

ان میں سے زیادہ ترافسران اپنے ”کالر“ پر پڑنے والے ”داغ“ کے باوجود اگلے رینک میں ترقی پاچکے ہیں۔ان افسران کے ہاتھوں ہونے والے ”گناہ“ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نہ صرف دھل گئے ہیں بلکہ ان کے ”کالے کرتوتوں“ والی فائل بھی سردخانے کی نذرہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

آن لائن نے پولیس کے سرکاری ریکارڈ سے ان افسران کے ناموں کی لسٹ حاصل کرلی ہے۔

وفاقی پولیس کے ریکارڈ میں ”کریمنل کیسزاگینسٹ پولیس آفیسرز“کے نام سے ایک ایسی ناموں کی فہرست بھی موجود ہے جس میں ایسے پولیس افسران کے نام شامل ہیں جن پر دوران ڈیوتی سنگین نوعیت کے نہ صرف الزامات لگے بلکہ اس وقت ہونی والی انکوائری میں یہ الزامات ثابت ہونے پر مقدمات بھی درج کئے گئے ۔لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ مقدمات بھی سردخانے کی نذرہوگئے ۔

یاپھرمدعی پارٹی کو ڈرادھمکاکر یاان پر دباؤ ڈال کر کیس کی پیروی سے پیچھے ہٹالیاگیا۔آن لائن کو موصول ہونے والے داستاویزات کے مطابق فہرست میں شامل ناموں میں اے ایس آئی حفیظ اوراے ایس آئی حامدشہزادکے خلاف 9ستمبر2015ء کو قتل عمد کی دفعہ302/34مقدمہ نمبر334تھانہ آئی نائن میں درج ہوا۔انسپکٹرحیدرکے خلاف3فروری2015ء کودفعہ 376زیادتی کامقدمہ نمبر78تھانہ مارگلہ کامقدمہ درج ہوا۔

انسپکٹر منورعلی کے خلاف 6فروری2015ء کوتھانہ شہزادٹاؤن میں مقدمہ نمبر65بجرم 342/506درج ہوا۔اے ایس آئی نجیب اللہ کے خلاف چیک ڈس آنرکی دفعہ 489Fکے چارمقدمات تھانہ مارگلہ جبکہ ایک دفعہ 409 تھانہ سبزی منڈی میں درج ہوا۔اے ایس آئی علی رضا کے خلاف 27فروری2015ء کومقدمہ نمبر260زیردفعات 337G/279/427تھانہ کوہسارمیں درج ہوا۔ا ے ایس آئی اذکارکے خلاف یکم مئی 2015ء کو مقدمہ نمبر193زیردفعات376/342تھانہ رمنا میں درج ہوا۔

اے ایس آئی محمدصادق کے خلاف 27جولائی2015ء مقدمہ نمبر448تھانہ مارگلہ میں درج ہوا۔انسپکٹر افتخارچھٹہ کے خلاف 28مئی2014ء کو تھانہ کورال میں مقدمہ نمبر157زیردفعات395/109درج ہوا۔انسپکٹر شوکت کے خلاف 19جون2014ء کوتھانہ کوہسار میں مقدمہ نمبر346زیردفعات342/506/427درج ہوا۔اے ایس آئی آصف شاہ اورہیڈکانسٹیبل ارشدجوکہ اب اے ایس آئی کے عہدے پر ترقی پاچکے ہیں کے خلاف 12فروری2014ء کو تھانہ کوہسار میں زیردفعہ302/34مقدمہ درج ہوا۔

اے ایس آئی ارشادچیمہ کے خلاف 11مارچ2013ء کوتھانہ رمنامیں مقدمہ نمبر95زیردفعات5/2/47PAC/406درج ہوا۔انسپکٹر منورعلی کے خلاف 14اپریل2013ء کو تھانہ کورال میں مقدمہ نمبر98بجرم 447/511/148/149/109درج ہوا۔انسپکٹر ملک اختراوراے ایس آئی شکیل بٹ کے خلاف 26مئی 2013ء کوتھانہ آبپارہ میں مقدمہ نمبر152بجرم342/34درج ہوا۔اے ایس آئی ارشادچیمہ کے خلاف 4جون2013ء کوتھانہ مارگلہ میں مقدمہ نمبر311بجرم 5/2/47PAC/409درج ہوا۔

سب انسپکٹرمظہراقبال کے خلاف5جون2013ء کو تھانہ بنی گالہ میں مقدمہ نمبر60زیردفعات302/324/392/119/34درج ہوا۔اے ایس آئی اسحاق کے خلاف 11ستمبر2013ء کو تھانہ سبزی منڈی میں مقدمہ نمبر469زیردفعات386/387/109/اور6/7ATAدرج ہوا۔اے ایس آئی نجیب اللہ کے خلاف 25ستمبر2013ء کو تھانہ مارگلہ میں 489Fکے تحت مقدمہ ہوا۔سب انسپکٹر اصغرعلی بھٹی کے خلاف 15اکتوبر2013ء کو تھانہ شہزادٹاؤن میں مقدمہ نمبر534زیردفعہ 420/468/471درج ہوا۔

شاہدمنیروڑائچ کے خلاف 2دسمبر2013ء کو تھانہ شہزادٹاؤن میں مقدمہ نمبر604بجرم 395درج ہوا۔سب انسپکٹرستاربیگ اورہیڈکانسٹیبل عون عباس کے خلاف 25نومبر2013ء کو مقدمہ نمبر527بجرم 395/411/420/468/471/409/170/171/13/20/65اور9ACNSA,5/2/47PCA کے تحت مقدمہ درج ہوا۔کانسٹیبل انتظارکے خلاف 20دسمبر2013ء کو مقدمہ نمبر673بجرم 409درج ہوا۔ڈی ایس پی ادریس راٹھور،ڈی ایس پی عبدالرزاق خان،انسپکٹر ارشدعلی اورانسپکٹریونس گجرجوکہ ایس ایچ اوبھی رہ چکے ہیں کے خلاف 5مارچ کو تھانہ سہالہ میں مقدمہ نمبر94بجرم166/201/220/221/420/34درج ہوا۔

انسپکٹر عبدالرزاق کے خلاف 25اگست2012ء کو مقدمہ نمبر362بجرم 279/427درج ہوا۔ایس پی اسحاق وڑائچ،اے ایس پی ڈاکٹرخلیل ،انسپکٹرچوہدری اسجداوراے ایس آئی گل خان کے خلاف 29ستمبر2012ء کو تھانہ آئی نائن میں مقدمہ نمبر367بجرم109/34/302/342درج ہوا۔سب انسپکٹرچوہدری جاویدکے خلاف 15دسمبر2012ء کو تھانہ کوہسار میں مقدمہ نمبر595گیارہ حدکے تحت درج ہوا۔سب انسپکٹراسلم کلیارجبکہ اب انسپکٹرکے عہدے پر فائزہیں کے خلاف23فروری2011ء کوتھانہ شہزادٹاؤن میں مقدمہ نمبر108بجرم 5/2/47PCA,161درج ہوا۔

انسپکٹر اقبال حسین اورسب انسپکٹرعبدالرحمان جبکہ اب انسپکٹر ہیں کے خلاف 15مئی 2010ء کو تھانہ سبزی مندی میں مقدمہ نمبر239بجرم342/365/506/448/452/147/148کے تحت مقدمہ درج ہوا۔سب انسپکٹرعبدالرزاق جبکہ اب انسپکٹر ہیں کے خلاف27نومبر2010ء کو تھانہ کورال میں مقدمہ نمبر408بجرم221/22/342/34PPC,5/2/47PCAدرج ہوا۔اے ایس آئی شاہدمنیروڑائچ کے خلاف 18جنوری 2009ء کو تھانہ سبزی منڈی میں مقدمہ نمبر20بجرم 5/2/47PAC,161PPCکے تحت مقدمہ درج ہوا۔

اے ایس آئی محمدریاض اورہیڈکانسٹیبل محمدحسین کے خلاف 31مارچ2009ء کو تھانہ آئی نائن میں مقدمہ نمبر104بجرم302/34درج ہوا۔سب انسپکٹر ستارہ شاہ جبکہ اب انسپکٹر کے عہدے پر فائزہیں کے خلاف2جون 2009ء کو تھانہ کورال میں مقدمہ نمبر133بجرم448درج ہوا۔سب انسپکٹر اصغرعلی بھٹی کے خلاف3اگست2009ء کوتھانہ کوہسار میں مقدمہ نمبر129بجرم324/34/109کے تحت مقدمہ درج ہوا۔

کانسٹیبل محمدبوٹا کے خلاف7مئی2009ء کو تھانہ کوہسار میں مقدمہ نمبر129بجرم409/411کے تحت مقدمہ درج کیاگیا۔سب انسپکٹر نواب آصف کے خلاف 20فروری2008ء کو تھانہ شالیمار میں مقدمہ نمبر97بجرم489-F/406/34کے تحت مقدمہ درج ہوا۔ہیڈکانسٹیبل عنصرمحمود کے خلاف30جولائی2009ء کو تھانہ کوہسار میں مقدمہ نمبر281بجرم409PPC,5/2/47PCAکے تحت مقدمہ درج ہوا۔انسپکٹر۔ محمدبشیر،سب انسپکٹرالطاف حسین اوراے ایس آئی محمدشفیع کے خلاف 3جو ن2008ء کو تھانہ مارگلہ میں مقدمہ نمبر260بجرم223/224/,5/2/47PCAکے تحت مقدمہ درج ہوا۔

سب انسپکٹر اکرام اللہ جبکہ اب انسپکٹر ہیں کے خلاف 28نومبر2008ء کو تھانہ شالیمار میں مقدمہ نمبر654بجرم406درج ہوا۔کانسٹیبل ظہیربابرکے خلاف 21دسمبر2008ء کو تھانہ آبپارہ میں مقدمہ نمبر393بجرم457/380/109/411کے تحت مقدمہ درج ہوا۔انسپکٹرعبدالمجیدجوکہ آج کل ایس ایچ اوہیں کے خلاف17جون 2007ء کو تھانہ بہارہ کہومیں مقدمہ نمبر128بجرم147/149/324درج ہوا۔سب انسپکٹرمحمدرفیق جوکہ آج کل انسپکٹرہیں کے خلاف29اکتوبر2007ء کوتھانہ کوہسار میں مقدمہ نمبر448بجرم409/109درج ہوا۔

انسپکٹر حیدرعلی کے خلاف 21مارچ2006ء کو تھانہ کوہسار میں مقدمہ نمبر94گیارہ حد کے تحت درج ہوا۔سب انسپکٹر لعل دین جوکہ اب انسپکٹر ہیں کے خلاف 25ستمبر2009ء کو تھانہ شہزادٹاؤن میں مقدمہ نمبر338بجرم302/34درج ہوا۔ہیڈکانسٹیبل قیصرمحمود جوکہ اب اے ایس آئی ہیں کے خلاف 22مئی2005ء کو تھانہ شہزادٹاؤن میں مقدمہ نمبر184بجرم161/165,5/2/47PCA,اوردس حدزناکے تحت مقدمہ درج ہوا۔

سب انسپکٹرشمس خان کے خلاف 22اکتوبر2005ء کو تھانہ کوہسار میں مقدمہ نمبر269بجرم302/34درج ہوا۔انسپکٹر خالدورک جوکہ اب ڈی ایس پی ہیں کے خلاف18ستمبر2003ء کو تھانہ گولڑہ شریف میں مقدمہ نمبر181بجرم148/149/471/452/467/468/420/466/409419/4109/کے تحت مقدمہ درج ہوا۔سب انسپکٹر سلیم شاہ جوکہ اب انسپکٹر ہیں اوراے ایس آئی فیاض شنواری جوکہ اب انسپکٹرہیں اورمقامی تھانے کے ایس ایچ اوہیں کے خلاف 17جنوری 2000ء کو مقدمہ نمبر28بجرم409درج ہوا۔

سب انسپکٹر محمدصادق جوکہ انسپکٹر کے عہدے پر ریٹائرہوچکے ہیں ،اے ایس آئی محمداکرام اورسب انسپکٹر سلیم شاہ جوکہ اب انسپکٹر کے عہدے پر ہیں کے خلاف 18جنوری 2000کو تھانہ آئی نائن میں مقدمہ نمبر20بجرم409کے تحت مقدمہ درج ہوا۔سب انسپکٹر محمدافضل،اے ایس آئی محمدنوازجوکہ اب انسپکٹر ہیں کے خلاف 8فروری2001ء تھانہ مارگلہ میں مقدمہ نمبر43بجرم409درج ہوا۔

جبکہ ایف آئی اے نے سب انسپکٹر اسجدمحمدجوکہ اب انسپکٹر ہیں اورسب انسپکٹر زوارحسین جوکہ اب ڈی ایس پی کے عہدے پر فائزہیں کے خلاف 27جولائی 2000ء کو مقدمہ نمبر10بجرم اغواء برائے تاون کی دفعہ سمیت220/211/161/109کے تحت مقدمہ درج ہوا۔اس کے علاوہ بھی بے شمار افسران ایسے ہیں جن کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہوچکے ہیں جوکہ اب مختلف تھانوں میں اہم سیٹوں پر براجمان ہیں۔

متعلقہ عنوان :