انٹرنیشنل سکواش کے ٹورنامنٹس کی بحالی سے ملک میں سکواش کے کھیل کو فروغ ملے گا، جان شیر خان

سکواش کے کھیل کے فروغ کے لیے کام ہوتا رہا تو مستقبل قریب میں ہی آپ کو جان شیر خان اور جہانگیر خان کی سطح کے کھلاڑی نظر آئیں گے ہمارے دور میں سکواش کے کھیل کی سہولیات زیادہ نہ ہونے کے باوجود اس پاک دھرتی نے کئی بہترین کھلاڑی پیدا کئے‘سابق عالمی چمپئن

اتوار 22 مئی 2016 11:57

انٹرنیشنل سکواش کے ٹورنامنٹس کی بحالی سے ملک میں سکواش کے کھیل کو فروغ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 مئی۔2016ء)سابق عالمی چمپیئن جان شیر خان نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل سکواش کے ٹورنامنٹس کی بحالی سے ملک میں سکواش کے کھیل کو فروغ ملے گا اور چند سالوں کے دوران ہی ملک میں سکواش کا رجحان بڑھ رہاہے اور بڑی تعداد میں بچے اس کھیل میں دلچسپی لے رہے ہیں،، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روزاین این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ملک میں کھیلوں کے ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اگر اسی طرح پاکستان سکواش فیڈریشن کے صدر ایئرمارشل سہیل امان کی سرپرستی میں سکواش کے کھیل کے فروغ کے لیے کام ہوتا رہا تو مستقبل قریب میں ہی آپ کو جان شیر خان اور جہانگیر خان کی سطح کے کھلاڑی نظر آئیں گے، انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں سکواش اکیڈمیاں قائم کی جا رہی ہیں جس میں بچوں کو تربیت دی جا رہی ہے جس سے نہ صرف پاکستان میں سکواش کو فروغ حاصل ہو گا بلکہ وہ دن دور نہیں جب ہمارا ملک سکواش کی دنیا پر دوبارہ حکمرانی کرے گا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تائیوان میں کھیلی گئی ایشین ٹیم سکواش چمپیئن شپ میں فرحان زمان اور فرحان محبوب کی کارکردگی نہایت تسلی بخش رہی ہے جوملک و قوم کے لیے خوش آئند بات ہے۔

(جاری ہے)

لیکن ہمارامقصد ایشین لیول نہیں بلکہ ماضی کی طرح عالمی سطح پر ٹائٹلز کا دفاع ہے جس میں عالمی اوپن اور برٹش اوپن جیسے بڑے ٹورنمنٹس شامل ہیں،8 بارعالمی چیمپئن رہنے والے جان شیرخان نے کہا کہ وہ اس وقت پشاور میں پاکستان ایئر فورس اکیڈمی چلانے میں ان کی معاونت کر ر ہے ہیں، جس میں 16 سے 32 بچے تربیت حاصل کر رہے ہیں جو کہ مختلف کیٹگریز سے میرٹ کی بنیاد پر لئے گئے ہیں، ان بچوں پر انتہائی محنت کی جا رہی ہے، اور ساتھ ہی چار سے چھ ٹرینرز اور ایک ہیڈ کوچ کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں ، جس کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر پاکستان سکواش فیڈریشن کے صدر ایئر چیف مارشل سہیل امان کو اُنکی ہدایت پر ارسال کی جا رہی ہے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سکواش فیڈریشن دنیا بھر کی تمام سکواش فیڈریشنز سے بہتر ہیں اور ہمارے ملک میں کھلاڑیوں اور سکواش کے فروغ کے لیے جو سہولیات فراہم جا رہی ہیں میرا نہیں خیال کہ وہ سہولیات دنیا بھر میں کہیں اور دی جا رہی ہونگی، انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں سکواش کے کھیل کی سہولیات زیادہ نہ ہونے کے باوجود اس پاک دھرتی نے کئی بہترین کھلاڑی پیدا کئے اور اب تو کھلاڑیوں کو عالمی سطح کی سہولیات میسر ہیں ، اور اس بات سے اندازہ لگا لیں کہ چند سالوں کے دوران ہی ملک میں سکواش کا رجحان بڑھا ہے اور بڑی تعداد میں بچے اس کھیل میں دلچسپی لے رہے ہیں، انہوں نے مزیدکہا کہ جس طرح چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے غیر متززل اقدامات اور پاک آرمی کی جانب سے کئے گئے آپریشنز کی وجہ سے ملکی حالات بہتر ہو رہے ہیں اسی طرح آہستہ آہستہ دیگر کھیلوں کی طرح سکول اور کالجز کی سطح پر سکوائش کے ٹورنمنٹس بھی منعقد ہونگے، اور ساتھ ہی میں میڈیا کا بھی تہہ دل سے شکر گزار ہوں جن کی وجہ سے دیگر کھیلوں کی طرح سکواش کو بھی نہ صرف کورج دی بلکہ اسکی ترقی اور بحالی کے لیے بھی کام کیا، انہوں نے کہا کہ میرے دو بیٹے ایاز شیر خان اور علی شیر خان ہیں، بڑا بیٹا ایاز شیر خان فیزیکل فٹنس کے لیے سکواش کھیلتا ہے لیکن اُس کا رجحان بزنس کی جانب ہے جبکہ 16 سالہ چھوٹا بیٹا علی شیر خان کو سکواش کا جنون کی حد تک شوق ہے اور وہ انڈر 17 کا ایک بہترین کھلاڑی ہے جس سے میری بہت توقعات وابستہ ہیں کہ وہ انشاء اﷲ سکواش میں ملک کا کھویا ہوا مقا م دوبارہ حاصل کریگا -