کے الیکٹرک ،واٹر بورڈ اور نادرا عوام پر ظلم بند کریں ،حافظ نعیم الرحمن

نج کاری کا کوئی فائدہ عوام کو نہیں ہوا ،واٹر بورڈ اور ٹینکر مافیا ملی بھگت ختم کی جائے ،بنارس چوک پر مظاہرے سے خطاب کے الیکٹرک نے اگر عوام پر لوڈشیڈنگ کا ظلم بند نہ کیا تو ہیڈ آفس کا گھیراؤکیا جائے گا ۔مظاہرے سے عبد الرزاق خان اور دیگر کاخطاب

جمعہ 20 مئی 2016 22:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مئی۔2016ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی نج کاری کا کراچی کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔کے الیکٹرک نے معاہدہ نج کاری کی خلاف ورزی کی ہے ۔پیداواری صلاحیت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا اور عوام کو بجلی کی مسلسل فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔

کراچی میں واٹر بورڈ اور ٹینکر مافیا کی ملی بھگت ختم کی جائے اور پانی کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے تو پانی کی قلت دور ہوسکتی ہے ۔کے الیکٹرک ،واٹر بورڈ اور نادرا اپنا رویہ درست کریں اور عوام کے ساتھ ظلم وزیادتی کا سلسلہ ختم کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنارس چوک پر جماعت اسلامی سائٹ زون پی ایس 93کے تحت بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ ،پانی کی عدم فراہمی اور نادرا کی زیادتیوں کے خلاف ایک بڑے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی ضلع غربی عبد الرزاق خان ،سابق رکن سندھ اسبلی وسابق نائب امیر جماعت اسلامی ضلع غربی حمید اﷲ خان ایڈوکیٹ ، سابق امیر جماعت اسلامی ضلع غربی محمد اسحاق خان ،امیر زون سائٹ سلطان روم،نائب امراء سائٹ زون قاضی سراج اورحاجی بشیر ،نائب چیئرمین یوسی 15نواز خان،جلیل شمسی چیئرمین یوسی 14،جماعت اسلامی یوتھ کراچی کے نائب صدر فرہاد گل ،نذر برکی اوردیگر نے بھی خطاب کیا ۔

مظاہرے میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور کے الیکٹر ک ،واٹر بورڈ اور نادرا کے خلاف شدید غم وغصے کا اظہار کیا ۔ مظاہرے میں شریک افراد نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹر ک کے ظلم اور واٹر بورڈ کی نااہلی اور ناقص کارکردگی کے خلاف عوام گھروں سے نکلنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔حکمرانوں نے عوام کو بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا ہے ۔

ملک قدرتی وسائل وذرائع سے مالا مال ہے ۔لیکن حکمران طبقے نے عوام کو ان کا حق نہیں دیا ہے ۔کراچی میں پانی کی کمی کی ذمہ داری یہاں پر حکومت کرنے والی پارٹیوں پر عائد ہوتی ہے ۔نعمت اﷲ خان کے K4منصوبے کو تعطل کا شکار کیا گیا اور اگر K4منصوبے پر وقت مکمل ہوجاتا تو کراچی کے عوام کو پانی کے مسائل سے اور بحران سے نجات مل چکی ہوتی ۔آج کراچی میں ایسے علاقے بھی ہیں جہاں ایک ایک مہینے پانی نہیں آتا ۔

کراچی میں پانی کی قلت سے زیادہ پانی کی تقسیم زیادہ بڑا مسئلہ ہے ۔ٹینکر مافیا کا تسلط ختم کرنا ہوگا ۔منصفانہ تقسیم ہوتو کوئی بحران پیدا نہیں ہوگا ۔سائٹ علاقے کے عوام کے لیے پانی کا مسئلہ حل کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو ایم کیو ایم اور جنر ل مشرف نے مل کر فروخت کیا تھا اور اربوں روپے کا بھتہ اور کمیشن وصول کیا گیا تھا ۔کے الیکٹرک نے نج کاری کے معاہدے پر عمل نہیں کیا ۔

معاہدے کی روح کے مطابق پیدواری صلاحیت کو بڑھانا تھا مگر کوئی نیا پاور پلانٹ نہیں لگایا گیا ۔اربوں روپے کی کاپر کی تاریں نکال کر المونیم کی تار لگادیے گئے ہیں۔اب سخت گرمی میں المونیم کی تاریں کام نہیں کرتیں۔جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کے الیکٹر ک کے خلاف سپریم کور ٹ میں مقدمہ دائر کیا ہوا ہے ۔کے الیکٹرک سے کراچی کے دو کروڑ سے زائد عوام براہ راست متاثر ہورہے ہیں ۔

کراچی کے عوام انصاف چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کو اپنا رویہ درست کرنا ہوگا ہر پاکستانی کو شناختی کارڈ کی فراہمی نادرا کی ذمہ داری ہے ۔سابق مشرقی پاکستان سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کے ساتھ زیادتی اور ظلم کا سلسلہ بند کیا جائے ۔عبد الرزاق خان نے کہا کہ غریب عوام کے علاقوں میں 12,12گھنٹے تک بجلی غائب رہنا اور کئی کئی دنوں تک پانی نہ دینا عوام کے ساتھ سراسر ظلم وزیادتی ہے ۔

سخت گرمی میں بجلی اور پانی کے بغیر گھروں میں خواتین ،بچوں اور بزرگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے اور عوام شدید ذہنی وجسمانی اذیت کا شکار ہیں ۔اگر کے الیکٹرک نے بجلی بحال نہ کی تو جون کے پہلے ہفتے میں کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا گہراؤ کیا جائے گا اور اگر واٹر بورڈ نے بھی اپنا قبلہ درست نہ کیا تو واٹر بورڈ کے خلاف بھی شدید احتجاج کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ نادرا نے غریبوں کو لوٹنے کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے ،گھنٹوں گھنٹوں لائنوں میں کھڑے ہونے کے باوجود شناختی کارڈ نہیں بنائے جاتے اور بالخصوص خواتین کے شناختی کارڈ کے حصول میں مسائل پیدا کیے جارہے ہیں ۔