گھوسٹ سکولوں کے15 ہزار اساتذہ کا آج تک کچھ پتہ نہیں چل سکا،عبدالرحیم زیارتوال

اساتذہ کی جدید تر بیت فراہم کرنے کا مسئلہ درپیش ہے،رواں سال دیہی میں علاقوں میں500 پرائمری اور300 ہائی سکولوں کا قیام عمل میں لایا جائیگا ، صوبائی وزیر تعلیم کا بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں تعلیم کی ترقی وترویج پر بحث کے دوران اظہار خیال

جمعہ 20 مئی 2016 22:48

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مئی۔2016ء) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ گھوسٹ سکولوں کے15 ہزار اساتذہ کا آج تک کچھ پتہ نہیں چل سکا اساتذہ کی جدید تر بیت فراہم کرنے کا مسئلہ درپیش ہے رواں سال دیہی میں علاقوں میں500 پرائمری اور300 ہائی سکولوں کا قیام عمل میں لایا جائیگا بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں تعلیم کی ترقی وترویج پر بحث کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت11900 پرائمری 1150 مڈل اور ایک ہزار ہائی سکولز ہے گلوبل پارٹنرشپ پروگرام کے تحت 3 ارب روپے ملے ہیں اور صوبے میں 900 گھوسٹ سکولوں کا سراغ لگالیا گیا گھوسٹ سکولوں میں 3 لاکھ بچوں اور60 ہزار اساتذہ سرکاری کاغذات میں ہے اور گھوسٹ سکولوں کے 15 ہزار اساتذہ کا آج تک کچھ پتہ نہیں چل سکا پرائمری، مڈل اور ہائی سکولوں کو صحیح معنوں میں اب تک اساتذہ فراہم نہیں کئے جا سکے اور اساتذہ کی جدید تربیت فراہم کر نے کا مسئلہ درپیش ہے دریں اثناء حکومتی اراکین نے کوئٹہ میں لینڈ ما فیا کی لو گوں کی زمینوں پر مذمت کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس کا فوری طور پر تدارک کر لے پوائنٹ آف آرڈر پر حکومتی رکن منظوراحمد کاکڑ نے اظہار خیال کر تے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی جب تک دنیا رہے گی کرائم بھی ساتھ ساتھ چلتا رہے گا لیکن افسوس کہ قبضہ ما فیا نے کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں خروٹ آباد، ائیرپورٹ روڈ اور زرغون آباد میں زمینوں پر قبضہ کیا ہوا ہے قبضہ کرنے والوں کا ایف آئی آر میں درج نہیں بلکہ مالک کا نام ایف آئی آر میں درج ہے عوام کے محافظ نے عوام کاجینا حرام کیا ہے ایسے آفیسران کیخلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں ایک منصوبے کے تحت لوگوں کے زمینوں پر قبضہ کیا جا رہا ہے اور سرکاری ریکارڈ میں غلط اندراج کر کے لوگوں کے زمینوں کا صحیح ریکارڈ غائب کیا جا تا ہے صوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں لینڈ مافیا کا راج ہے پٹواری، مجسٹریٹ اور پولیس سب ملی ہوئی اور زیادہ تر سٹلر ز نے امن وامان کی خراب صورت کے باعث نہیں گئے بلکہ لینڈ مافیا کے دھونس ودھمکیوں کی وجہ سے چلے گئے ہیں اور ہم جلد اس مسئلے پر وزیراعلیٰ سے بات کرینگے۔

متعلقہ عنوان :