گورننس کو بہتر بنانے کے لئے اعلیٰ معیار کی تحقیق کی ضرورت ہے، یونیورسٹیوں کے ذریعے ہم معاشرے میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے

سابق گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین کادو روزہ قومی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 20 مئی 2016 22:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 مئی۔2016ء ) سابق گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا ہے کہ گورننس کو بہتر بنانے کے اعلیٰ معیارکی تحقیق کی ضرورت ہے ، یونیورسٹیوں کے ذریعے ہم معاشرے میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز کے زیر اہتمام کرسٹل ہال پرل کانٹی نینٹل میں ’ ’پاکستان میں گورننس اور مینجمنٹ کے ابھرتے رجحانات ‘‘کے موضوع پرمنعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر سابق ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر ندیم الحق، عابد شیروانی، چئیرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسزپروفیسر ڈاکٹر ناصرہ جبیں، ملک بھر سے آئے محققین ، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ یونیورسٹیاں معاشرے میں چینج ایجنٹ بنیں۔

انہوں نے کہا کہ خامیاں سب میں ہوتی ہیں تاہم ایسے افراد کی تلاش کریں جو اچھے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ندیم الحق نے کہا کہ ہمیں منفرد آئیڈیاز کی ضرورت ہے جو گورننس کے مسائل حل کر سکیں اور تبدیلی لا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تحقیق میں بولڈنس نہیں ہے اور یہی اس کی ناکامی کی بڑی وجہ ہے۔ تحقیق نہ ہونے کے باعث کھربوں روپے ضائع بھی ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ رول آف لاء کے لئے ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے ہمارے کام کے طریقے کو تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن دنیا کے ہر ملک میں ہے تاہم اچھا نظام ہو تو کرپشن سے نمٹا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اختیارات کو ڈی سنٹرلائز کرنا چاہئے۔ تقریب سے ڈاکٹر نظام الدین، ڈاکٹر ناصرہ جبیں اور دیگر محققین نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس ہفتے کے روز بھی جاری رہے گی۔

متعلقہ عنوان :