کراچی کو سب سے پہلے صوبہ کا درجہ دے کر ملک بھر میں نئے صوبے بنائے جائیں : رفیق خاصخیلی

جمعہ 20 مئی 2016 20:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مئی۔2016ء) پاسبان پاکستان کے سینئر نائب صدر رفیق احمد خاصخیلی، پاسبان کے کراچی صوبہ کمیٹی و نامزد امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ PS-106جواد شیرازی اور حلقہ PS-117کے نامزد امیدوار ضیاء الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی میگا سٹی اور منی پاکستان ہے ، سب سے پہلے کراچی کے شہریوں کا حق تسلیم کیا جائے اور کراچی کو صوبہ کا درجہ دے کر ملک بھر میں انتظامی بنیادوں پر نئے صوبے بنائے جائیں ۔

پانامہ لیکس اور ہوشربا کرپشن کے واقعات نے پاسبان کے موقف کی تائید کردی ہے ۔ گڈ گورننس کیلئے صوبوں میں اضافہ ناگزیر ہوچکا ہے ۔ اختیارات اور وسائل کی نچلی سطح پر تقسیم سے احساس محرومی کا خاتمہ ہوگا اور ملک مسائل کی دلدل سے نکل سکے گا ۔

(جاری ہے)

کراچی نے پہلے بھی پورے ملک کی کفالت کی ہے اور صوبہ بننے کے بعد پورے ملک کو مزید سپورٹ ملے گی ۔ وہ پاسبان سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

اس موقع پر پاسبان پاکستان کے نائب صدر عبدالحاکم قائد ، پاسبان رہنما محمد ایوب و دیگر بھی موجود تھے ۔ رفیق احمد خاصخیلی ،کراچی صوبہ کمیٹی کے جواد شیرازی اور ضیاء الرحمن نے کہا کہ پاسبان نے اپنے مرکزی صدر الطاف شکور و جنرل سیکریٹری عثمان معظم کی ہدایات کی روشنی میں کراچی صوبہ اور ملک بھر میں مزید نئے صوبوں کے قیام کیلئے جدوجہد کے آغاز کا اعلان کیا تھا ۔

شہر کراچی کی موجودہ حدود جس میں 6اضلاع شامل ہیں اسی کو پاسبان کراچی صوبہ بنانا چاہتی ہے ۔ جیتنے والی پارٹی اپنا وزیر اعلیٰ بنائے گی اوراس کے 5ڈپٹی وزیر اعلیٰ ہونگے ۔ یہ پانچوں ڈپٹی وزیر اعلیٰ دوسرے صوبوں کی جیتی ہوئی حکومت کے نمائندہ ہونگے لیکن وہ کراچی کے شہر ی اور ڈومیسائل یافتہ ہوں گے ۔کراچی صوبے میں تمام مکاتب فکر اہلسنت ، دیوبند ،بریلوی ،اہلحدیث ، اہل تشیع، آغا خانی اور بوہری برادری کی کابینہ کے اندر مخصوص نشستیں ہونگی جو کم از کم 3اور زیادہ سے زیادہ 5نشستیں ہونگی تاکہ کراچی میں مذہبی نفرتوں کا خاتمہ ہو سکے کیونکہ یہ مکاتب فکر الگ الگ الیکشن میں کھڑے ہوکر نشستیں حاصل نہیں کرسکتے اس طرح ان کی احساس محرومیوں کو ختم اور امن و بھائی چارے کی فضا قائم ہوگی ۔

تمام اقلیتوں کو تحفظ حاصل ہوگا اور تمام اقلیتوں کی کراچی صوبہ کی کابینہ میں کم از کم ایک اور زیادہ سے زیادہ 3 وزارتیں بھی ہونگی ۔پاسبان پاکستان نے 18اپریل 2015؁ کو انتظامی بنیادوں پر کراچی صوبہ کا اعلان کیا تھا جس کے بعد کراچی صوبہ کمیٹی کی مختلف مذہبی و سیاسی و سماجی شخصیات سے ملاقات کے بعد مکمل واضح اور جامہ پلان بنانے میں پاسبان کامیاب ہوئی اور ایک سال کی انتھک محنت کے بعد کراچی صوبہ کے پلان کو عملی جامہ پہنایاگیا جس میں پورے پاکستان ’’منی پاکستان کراچی ‘‘کا تصور اور وفاق کے ساتھ الحاق کے ساتھ کراچی صوبے کا قیام عمل میں آئے گا اور جس میں پاکستان میں بسنے والی تمام قومیں ،مسلکیں ،اقلیتیں مل جل کر کراچی صوبے میں رہیں گی اور منی پاکستان کا قائد اعظم محمد علی جناح کا تصور پورا کریگی ۔

اب ہم نے مرکز کو یکجہتی پاکستان کا مکمل تصور’’ منی پاکستان کراچی صوبہ‘‘ کی شکل میں دے دیا ہے اب انتظامی بنیادوں پرکراچی صوبہ بنانے میں کوئی مشکل حائل نہیں ہونی چاہئے ۔پاسبان رہنماؤں نے کہا کہ کراچی میگا سٹی ہے لیکن اسے میگا سٹی کے حقوق حاصل نہیں ٹرانسپورٹ ،تعلیم و صحت ،کھیل و پارک ، پانی و بجلی کے مسائل نے کراچی کے شہریوں کی زندگی کو عذاب بنا دیا ہے کراچی کے وسائل پر پہلا حق کراچی کا ہے ۔

پاسبان نے وفاق کو قائد اعظم کے تصور پاکستان کی روشنی میں مزید صوبے بنانے کا تصور دے کر یکجہتی پاکستان کو فروغ دیا ہے ۔ پاسبان رہنماؤں نے کہا کہ جب کراچی صوبہ کا اپنا وزیراعلیٰ ، اسمبلی ، آئی جی ،ہوم سیکریٹری ، چیف سیکریٹری اور چیف جسٹس ہوں گے تو انتظامی مسائل پر خوش اسلوبی سے قابو پایا جاسکے گااور کراچی کے شہریوں کو عزت ،روزگار اور زندگی گزارنے کے بنیادی حقوق حاصل ہوں گے ۔

کراچی صوبہ کے قیام سے ملک ترقی کی نئی شاہراہ پر گامزن ہوگا اور کراچی کے شہریوں میں نا صرف احساس محرومی کا خاتمہ ہوگا بلکہ امن و امان اور بھائی چارے کی فضاپیدا ہوسکے گی ۔ پاسبان رہنماؤں نے کہا کہ ملک کے دیگر کئی علاقوں سے نئے صوبوں کے قیام کی آواز بلند ہورہی ہے پاسبان اس کو مثبت سمت دے رہی ہے حکومت نے 18لاکھ کی آبادی پر مشتمل گلگت بلتستان کو صوبہ بنا کر اچھا اقدام کیا ہے ۔ ڈھائی کروڑ افراد پر مشتمل شہر کراچی کو بھی صوبہ کا درجہ فی الفور دیا جائے

متعلقہ عنوان :