پنجاب حکومت اور چینی کمپنی ہیواوئے کے مابین پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ کا معاہدہ طے پاگیا

پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے سی او اواکبر ناصر جبکہ ہیواوئے پاکستان کے سی ای او منگ ژاؤجیائی نے معاہدے پر دستخط کیے پراجیکٹ کی شفاف بڈنگ ہوئی ، سب سے کم بولی دینے والی کمپنی ہیواوئے سے بات چیت کر کے چار ارب بچائے گئے ہیں اسلام آبادکے سیف سٹی پراجیکٹ سے لاہور کا منصوبہ 4گنابڑا ہے‘وزیراعلیٰ شہباز شریف کا معاہدے کی تقریب سے خطاب

جمعہ 20 مئی 2016 20:34

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مئی۔2016ء) پنجاب حکومت اور چین کی کمپنی ہیواوئے کے مابین پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ کے حوالے سے معاہدہ طے پاگیا۔معاہدے پر دستخط کی تقریب آج ماڈل ٹاؤن میں ہوئی ، وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف مہمان خصوصی تھے ۔پنجاب حکومت کی طر ف سے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسر اکبر ناصر خان جبکہ ہیواوئے پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر منگ ژاؤجیائی نے معاہدے پر دستخط کیے۔

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت اور چین کی کمپنی ہیواوئے کے مابین سیف سٹیز پراجیکٹ کا معاہدہ پنجاب کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور اسلام آباد کے بعدلاہور میں شروع ہونے والا یہ پاکستان کا سٹیٹ آف دی آرٹ منصوبہ ہے۔

(جاری ہے)

بنیادی طورپریہ منصوبہ عوام کی جان و مال کی حفاظت اور سکیورٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ساتھ ساتھ سماج دشمن عناصر ،چوروں ،ڈاکوؤں،دہشت گردوں یا کسی بھی ہنگامی حالت میں بہت اہم رول ادا کرے گا۔

سیف سٹیز پراجیکٹ عوام کے جان و مال کے تحفظ ، سکیورٹی، دہشت گردی،انتہاء پسندی اور سٹریٹ کرائمز کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے انتہائی موثر اورجدید ترین منصوبہ ہے اور انشاء اﷲ اسی سال منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگا جبکہ ایک سال کے اندر پورا منصوبہ فنکشنل ہوجائے گااورتیسرے مرحلے کی تکمیل کے بعدپورے لاہور میں اس کا دائرہ کار پھیل جائے گا۔

اس منصوبے کے تحت جدید ترین کیمرے لگائے جائیں گے، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا جارہا ہے جبکہ جدید آلات سے آراستہ گاڑیاں بھی منصوبے کا حصہ ہے ۔لاہور کے بعد پنجاب کے چار دوسرے شہروں راولپنڈی،فیصل آباد ،گوجرانوالہ اور ملتان میں سیف سٹیز پراجیکٹ پربیک وقت کام کا آغاز کیا جائے گا اور موجودہ حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے سے پہلے یہ تمام منصوبے مکمل ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سیف سٹیز پراجیکٹ ہماری آئندہ نسلوں کی حفاظت اورانہیں جرائم سے محفوظ رکھنے کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی اور آلات سے آراستہ نظام ہے ،جس سے سکیورٹی کی صورتحال میں بے پناہ بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ سابق حکومت سے ہمیں جہیز میں ملنے والے اسلام آباد سیف سٹیز پراجیکٹ کو بھی وزیراعظم محمد نوازشریف کی حکومت نے کامیابی سے آگے بڑھایا ہے اور وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی سربراہی میں یہ منصوبہ بھی پایہ تکمیل تک پہنچنے کو ہے ۔

پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ کی انتہائی شفاف انداز میں بڈنگ ہوئی اورجس میں دنیا کی بہترین کمپنیوں نے حصہ لیاتاہم سب سے کم بولی ہیواوئے نے دی۔تاہم ہم نے سب سے کم بولی دینے والی کمپنی ہیواوئے سے کامیاب بات چیت کر کے چار ارب روپے بچائے ہیں ۔حالانکہ اسلام آبادکے سیف سٹی پراجیکٹ سے لاہور کا منصوبہ 4گنابڑا ہے لیکن اس کے باوجود ہم نے اس منصوبے میں کم بولی دینے والی چینی کمپنی ہیواوئے سے بات چیت کر کے قوم کے چار ارب روپے بچائے ہیں۔

چار ارب روپے کی بچت کامطلب چار بڑے ہسپتال ،نئی نسل کے لئے کئی تعلیمی ادارے اورغریب مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت صوبے کے 36اضلاع میں ادویات کی فراہمی پر سالانہ ساڑے تین ارب روپے خرچ کررہی ہے اور ہم نے سیف سٹیز پراجیکٹ کے منصوبے میں چار ارب روپے کی بچت کی ہے ۔ترقیاتی منصوبوں میں بچائے گئے اربوں روپے شہریوں کو تعلیم،صحت ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی اوردیگر فلاحی منصوبوں پر صرف کیے جارہے ہیں ۔

یہ ہے ترقی وخوشحالی کے سفر کی کہانی جو کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی سربراہی میں جاری و ساری ہے ۔صرف اس منصوبے میں چار ارب روپے کی حقیقی بچت شفافیت،محنت، دیانت اور امانت کی اعلی مثال ہے اور یہ مثال ہماری عوامی خدمت کے سفر کی داستان سناتی ہے ۔ماضی میں آج کے مقابلے میں لوٹ مار اورکرپشن کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ترقی ،خوشحالی اورروشنی کا سفر تیز رفتاری سے جاری ہے اور ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کی بچت اس کی اعلی اورشاندار مثالیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں کرپشن کی مثالیں اورریکارڈ قائم کیے گئے لیکن وزیراعظم کی قیادت میں موجودہ حکومت نے قومی وسائل کی بچت کی اعلی مثالیں قائم کی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا سفر ترقی ،خوشحالی اورروشنی کا ہے لہٰذا اب کھلا احتساب ہوجانا چاہیے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے ۔میں سمجھتا ہوں کہ کرپشن کے خاتمے اورکھلے ،شفاف اور بے لاگ احتساب کاوقت آگیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سیف سٹیز پراجیکٹ پنجاب حکومت کی ٹیم ورک،شبانہ روز محنت اور منصوبے پر کام کرنے والی پوری ٹیم کی محنت کا ثمر ہے۔منصوبے پرسیاستدانوں، سول سرونٹس اور پولیس حکام یکجان دو قالب ہوکر کام کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جنوبی ایشیاء نہیں بلکہ دنیا کی بہترین فرانزک لیب قائم کی گئی ہے جس کی مثال پوری دنیا میں دی جاتی ہے ۔

اسی طرح پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ بھی شفافیت ،معیار اور برق رفتاری سے تکمیل کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہوگااوریہ منصوبہ وقت پر مکمل ہوگا۔منصوبے کیلئے افرادی قوت کی بھرتی میرٹ پر ہوگی اوران کی تربیت کا اہتمام بھی کیا جائے گا،اس منصوبے کی تکمیل سے امن وامان کی صورتحال میں بہت بہتری آئے گی اور یہ منصوبہ پاک چین دوستی کی ایک اورشاندار مثا ل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں چینی کمپنی ہیواوئے کا بھی شکرگزا ر ہوں جس نے سیف سٹیز پراجیکٹ کے حوالے سے ہمارے ساتھ بھر پور تعاون کیا ہے ۔یہ منصوبہ بروقت مکمل ہوگا اور عالمی معیار کے عین مطابق ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سیف سٹیزپراجیکٹ پاک چین دوستی کی طرف ایک اور اہم قدم ہے ۔ پاکستان اورچین کی دوستی ایک تناور درخت اوردنیا میں ایک مثال بن چکی ہے اوریہ منصوبہ دو طرفہ تعلقات اوردوستی کے حوالے سے ایک اور سنگ میل ہے۔

وزیراعلیٰ نے چینی قونصل جنرل یوبورن کابھی شکریہ ادا کیا ۔ہیواوئے کمپنی پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر منگ ژاؤجیائی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورچین کی دوستی اپنی مثال آپ ہے اور پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ مکمل ہونے سے شہریوں کو پرامن اور محفوظ ماحول میسر آئے گا ۔ہماری کمپنی اس منصوبے کو بہترین معیار کے ساتھ مکمل کرے گی۔

چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اکبر ناصر خان نے پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ کے اہم خدوخال بیان کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کا پہلا مرحلہ اکتوبر میں مکمل ہوگا۔اس منصوبے کے تحت صرف لاہور میں 8023کیمرے لگائے جائیں گے جبکہ 800گاڑیوں پر بھی جدید کیمرے لگیں گے،جس سے سرویلنس کا نظام جدید خطوط پر استوار ہوگا۔چینی قونصل جنرل یوبورن،صوبائی وزراء رانا ثناء اﷲ ،بلال یاسین،ایم این اے پرویز ملک،معاون خصوصی رانا مقبول احمد، ،انسپکٹر جنرل پولیس،سیکرٹری داخلہ ،ہیواوئے کمپنی کے اعلی حکام، اراکین اسمبلی، دانشوروں اورکالم نگاروں نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :