کوئی مقدس گائے نہیں، احتساب سب کا بلا تفریق ہونا چاہئے، زاہد خان

جمعہ 20 مئی 2016 20:25

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مئی۔2016ء)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد خان نے کہا ہے کہ بد عنوانی کے ناسور نے ریاست کی جڑیں کھوکھلی کر دی ہیں ۔آمرانہ ذہنیت نے قیام پاکستان سے ہی حقیقی سیاسی قیاست کو دیوار سے لگا کر سیاست کو کاروبار بنایا اور اختیارات کے غلط استعمال سے ناجائز ذرائع کے ذریعے لوٹ مار کے ساتھ ساتھ بنکوں سے بھاری قرضے بھی معاف کرائے گئے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ اے این پی ریاستی معاملات کو عوامی نمائندوں کے ذریعے چلانے کی حامی ہے۔

آف شور کمپنیوں بیرون ملک سرمایہ کاری،ناجائز دولت کے علاوہ آمرانہ ادوار میں اربوں ڈالر بیرونی امداد ہڑپ کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائی کی جانی چاہئے۔افغان جہاد کے نام پر آنے والی بیرونی امداد کو سیاست دانوں کے خلاف استعمال کرتے ہوئے قوم کو بھی تقسیم کر کے قومی جرم کیا گیا۔

(جاری ہے)

زاہد خان نے کہا کہ آف شور کمپنیوں اور احتساب کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا قیام خوش آئند ہے۔

اے این پی سمجھتی ہے کہ آذاد اور خودمختار کمیشن کے ذریعے احتساب بلا تفریق کیا جانا چاہئے۔کوئی مقدس گائے نہیں ہے۔زاہد خان نے کہا کہ خیبر پختون خواہ میں خیبر بنک ہڑپ کرنے کی کوشش کی گئی ۔پودا کاری کے نام پر اربوں کی بدعنوانی کے علاوہ ہر شعبے میں لوٹ مار شروع ہے ۔ صوبہ خیبر پختون خواہ میں وزیر اعلی اور کابینہ کی کھلے عام بد عنوانیوں کے خلاف بھی آذاد کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرائی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے جو پالیسی بیان جاری کیا ہے پارٹی کے قائدین باچا خان او رولی خان بھی علاقائی معاملات کو حل کرنے اور اندرونی خلفشار کے خاتمے کیلئے آواز بلند کرتے رہے ہیں۔اب بھی وقت ہے کہ اے این پی کی قومی پالیسی پر توجہ دی جائے یہ نہ ہو کہ ماضی کی طرح معاملات پھر ہاتھ سے نکل جائیں۔