واپڈا اور سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

چیئرمین واپڈا اور سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے دونوں ادارے ملک میں زمین اور پانی کے وسائل کے بہتر استعمال کو فروغ دینے کیلئے مل جل کر کام کریں گے

جمعہ 20 مئی 2016 19:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مئی۔2016ء ) واپڈا اور سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے مابین آج ایک مفاہمتی یاد داشت پر دستخط ہوئے، جس کے تحت دونوں ادارے ملک میں زمین اور پانی کے وسائل کے بہتر استعمال کو فروغ دینے کیلئے ایک دوسرے کی تکنیکی مہارت سے استفادہ کریں گے اور اس ضمن میں تحقیق کیلئے ایک دوسرے کی معاونت بھی کریں گے۔

چیئرمین واپڈا ظفر محمود اور سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین میمن نے اپنے اپنے اداروں کی جانب سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ۔ تقریب میں سندھ آبادگار بورڈ اور سندھ چیمبر آف ایگریکلچر کے عہدیداروں ،سندھ زرعی یونیورسٹی کے اساتذہ ، جنرل منیجر (پراجیکٹس)ساؤتھ واپڈا اور واپڈا کے دیگر آفیسرز شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ ہمارے پانی کا 90 فیصد استعمال زرعی شعبے میں ہوتا ہے لہٰذا اس شعبے میں آبپاشی کے جدید طریقوں کو فروغ دے کر پانی کی بڑی مقدار کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکتا ہے اور ساتھ ہی زیادہ پیداوار بھی حاصل کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ زراعت سمیت زندگی کے مختلف شعبوں میں پانی کے محتاط استعمال کو فروغ دینے کیلئے واپڈا تمام متعلقہ فریقین سے مشاورت کر رہا ہے اور ملک کے نامور تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر اس حوالے سے کام بھی کر رہا ہے۔

انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ قبل ازیں واپڈا اسی نوعیت کی دو مفاہمتی یادداشتوں پر مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو اور زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ساتھ بھی دستخط کر چکا ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ سندھ زرعی یونیورسٹی مذکورہ مفاہمتی یادداشت کے تحت دیگر موضوعات کے ساتھ ساتھ پاکستان کے پانی کے مسائل اور ان کے حل پر بھی تحقیق کرے۔

ایک سوال کے جواب میں چیئرمین واپڈا نے کہا کہ ہمیں پانی کے مسائل کے بارے میں ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے سے انکار نہیں کرنا چاہیۓ۔صوبوں کو ایک دوسرے کے ساتھ مل بیٹھ کرپانی کے مختلف معاملات بشمول اے این جی عباسی رپورٹ میں اُن کی جانب سے نشاندہی کئے گئے معاملات، سندھ کے ساحلی علاقوں کا سمندر بُرد ہونے کا معاملہ اور نئے آبی ذخائر کی تعمیرپر گفت و شنید کرنی چاہیۓ اور انہیں ان معاملات میں مل کر کسی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیۓ۔

سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں واپڈا اور اپنی یونیورسٹی کے مابین مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کو ایک مستحسن قدم قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ زمین اور پانی کے وسائل کے بہتر استعمال کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے واپڈا اور سندھ زرعی یونیورسٹی کا باہمی اشتراک نہایت سود مند ثابت ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ادارے مفاہمتی یادداشت میں درج تمام امور پر مل کر مؤثر انداز میں کام کریں گے۔جنرل مینجر (پراجیکٹس) ساؤتھ واپڈا نے تقریب کے شرکاء کو مفاہمتی یاد داشت کے اغراض و مقاصد کے بارے میں آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :