نیپراکی رپورٹ ، توانائی کے شعبے کی اصلاحات بروقت نہ ہونے پر وزارت پانی و بجلی پر تنقید

جمعہ 20 مئی 2016 19:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مئی۔2016ء) نیپرا نے 2015 کی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ میں توانائی سیکٹر میں حکومت کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے اور توانائی کے شعبے کی اصلاحات بروقت نہ ہونے پر وزارت پانی و بجلی پر تنقید کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق نیپرا رپورٹ کے مطابق موجودہ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم میں زائد بجلی برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

بجلی بنانے کے نئے منصوبے تو لگ رہے ہیں مگر ٹرانسمیشن سسٹم پر کام نہیں ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

نیپرا رپورٹ کے مطابق سال 2017 تک ملک میں بجلی کی قلت پر کافی حد تک قابو پالیا جائے گا جبکہ 2021 تک ملک میں 10 ہزار میگا واٹ بجلی اضافی ہوگی۔ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث گزشتہ سال بجلی کی فی یونٹ قیمت 9 روپے 84 پیسے رہی۔ اس سے عوام کو سال 2015 میں 88 ارب روپے کا ریلیف ملا۔رپورٹ میں کے الیکٹرک کے بارے میں کہا گیا ہے کہ سال 2017 میں بھی کے الیکٹرک کو تقریبا 565 میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے۔ نیپرا کے مطابق کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے ساڑھے 600 میگا واٹ بجلی کی فراہمی غیر قانونی ہے۔نیپرا کے مطابق نیشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی کے باوجود سال 2019 تک کراچی میں بجلی کا شارٹ فال کم نہیں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :