کراچی ،گرمی کی شدت میں کمی نہ آ سکی،ہیٹ اسٹروک کے باعث ملیر میں ایک شخص ہلاک

جمعہ 20 مئی 2016 18:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 مئی۔2016ء) گرمی کی شدت میں کمی نہ آ سکی،ہیٹ اسٹروک کے باعث ملیر میں ایک شخص ہلاک، نجی اسکولوں میں چھٹیاں نہ ہونے کے باعث بچے پریشان ،مزدروں میں جفاکشی کی ہمت جواب دے گئی،سرکاری ملازمین کی حاضری میں حیرت ناک کمی،ملیر کے ضلع میں متعدد علاقوں میں لوگوں نے اپنی مدد آپ تحت سبیلیں لگا دیں ،تفصیلات کے مطابق گرمی کی شدید لہر میں تاحل کمی نہیں آ سکی ہے آگ اگلتے ہوئے سورج نے لوگوں کو گھروں تک محدود کر دیا ہے دہاڑی پر کام کرنے والے مزدوروں نے گرمی کے باعث جفا کشی کی ہمت جواب دے گئی ہے گذشتہ روز ملیر کی یونین کاؤنسلر گھگھر کے علاقے ولی داد سالار میں 60سالہ رادو خان سالار گرمی کی شدت برداشت نہ کرتے ہوئے فوت ہوگئے پورے علاقے میں خود و ہراس سے باعث سرکاری ملازمین نے ڈیوٹی پر جانہ چھوڑ دیا ہے جس کے سبب ملازمین میں حیرت ناک کمی آئی ہے جب کہ سندھ حکومت کی جانب سے گرمی کے باعث سرکاری اسکولوں میں چھٹیوں کے اعلان کے بعد نجی اسکول مالکان نے حکومتی احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے اسکول کھلے رکھے ہیں جس کے باعث بچے شدید پریشانی کا شکار ہیں متعدد علاقوں میں کسی بھی سرکاری ادارے نے ہیٹ اسٹروک کیمپ قائم نہیں کئے ہیں جس کے باعث لوگوں نے اپنے مدد آپ کے تحت میٹھے پانی کی سبیلیں لگائی دیں ہیں جہاں سے گرمی کے ستائے ہوئے لوگ ٹھندا میٹھا پانی پی کر گرمی کی شدت کمی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں علاقے کے سماجی رہنماؤں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کے مضافاتی علاقوں میں ہیٹ اسٹروک کا سامنہ کرنے کے لئے غیر سنجیدہ اقدامات کرنے والے افسران کے خلاف کاروائی کرکے تمام علاقوں میں سہولیات سے لیس ہیٹ اسٹروک کیمپیں قائم کی جائیں ۔

متعلقہ عنوان :