لاہور ہائیکورٹ :پی یو کی طالبہ کو بیہودہ ایس ایم ایس کرنے والے طالب علم کی ایک سمسٹر سے برطرفی کی سزا برقرار

جمعہ 20 مئی 2016 18:04

لاہور۔20 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کو بیہودہ ایس ایم ایس کرنے والے طالب علم کی ایک سمسٹر سے برطرفی کی سزا برقرار رکھتے ہوئے قرار دیا ہے کہ کسی کو ایسی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ تدریس کے دوران کسی طالبہ کوپریشان کرے۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پنجاب یونیورسٹی فیزیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے طالب علم زرق تنویر کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا، عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ کسی کو یہ اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ تعلیمی اداروں میں طالبات کو ہراساں کرے، انہیں تنگ کرے اور پھر انصاف کیلئے عدالتوں کا درواز کھٹکھٹائے، عدالت نے ڈسپلنری کمیٹی کی طرف سے طالب علم زرق تنویر کو ایک سمسٹر سے برطرفی کی سزا برقرار رکھتے ہوئے طالب علم کی درخواست خارج کر دی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اس نے ساتھی طالبہ آرزو ارشد کو ایس ایم ایس کیا جس پر ڈسپلنری کمیٹی نے اسے ایک سمسٹر سے برطرفی کی سزا سنائی ہے، درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا تھا کہ طالبہ اور اس کے والدین نے درخواست گزار کو معاف کر دیا ہے لیکن کمیٹی معاف نہیں کر رہی لہذا عدالت کمیٹی کا فیصلہ کالعدم کر کے درخواست گزار کو ساتویں سمسٹر کا امتحان دینے کی اجازت دے۔