یوٹیلٹی سٹورز میں بدعنوانیوں کے کیسوں کی انکوائریاں ایف آئی اے اور نیب میں بھجوائی گئی ہیں‘ کئی افراد کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا

وزیر برائے صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی کا سینیٹ میں جواب کرپشن میں بہت بڑا مافیا ہے، وزیر کچھ نہیں کر سکتے، اس معاملے کو چھوڑ دیں، چیئرمین سینیٹ

جمعہ 20 مئی 2016 14:53

اسلام آباد ۔ 20مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 مئی۔2016ء) وزیر برائے صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز میں بدعنوانیوں کے کیسوں کی انکوائریاں ایف آئی اے اور نیب میں بھجوائی گئی ہیں‘ کئی افراد کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا ہے۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وزیر برائے صنعتیں و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران یوٹیلٹی سٹورز میں بدعنوانیوں کے کیسوں میں پنجاب کے 23‘ سندھ کے 14‘ خیبر پختونخوا کے 13‘ بلوچستان کے 70 افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی۔

کئی افراد کو نوکریوں سے نکالا گیا۔ ایف آئی اے اور نیب میں انکوائریاں چل رہی ہیں۔

(جاری ہے)

چیئرمین نے ارکان کی طرف سے سوال کمیٹی کو بھجوانے کے مطالبے پر کہا کہ اس سوال کے جواب سے کوئی مطمئن نہیں ہو سکتا۔ سیاستدان ہوتا تو کارروائی ہوتی لیکن بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی۔ یوٹیلٹی سٹورز میں کرپشن میں بہت بڑا مافیا ہے۔ انہوں نے ارکان سے کہا کہ وزیر کچھ نہیں کر سکتے۔

اس معاملے کو چھوڑ دیں۔سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وزیر برائے صنعتیں و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے بتایا کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن میں بدعنوانی کمپیوٹرائزڈ سسٹم کو اختیار کرنے سے ہی ختم ہوگی۔ کمپیوٹرائزڈ سسٹم سبسڈی والی اشیاء کی چوری بھی ختم ہوگی۔ کارپوریشن کی کمپیوٹرائزیشن کے سلسلے میں ٹینڈر آچکا ہے۔ یوٹیلٹی سٹورز میں چوریوں اور خسارے پر قابو پالیا جائے گا۔ مینوئل نظام سے یہ ممکن نہیں۔