نوجوانوں کا آپس میں رابطہ بین الصوبائی ہم آہنگی کا بہترین ذریعہ ہے، وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران

بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ڈاکٹر مجاہد کامران کو ’’بلوچستان کا نگہبان‘‘ کا خطاب دیدیا

جمعرات 19 مئی 2016 21:42

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 مئی۔2016ء) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ بین الصوبائی ہم آہنگی پیدا کرنا کوئی مشکل نہیں ہے اور اس سلسلے میں نوجوانوں کا آپس میں رابطہ بین الصوبائی ہم آہنگی پیدا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ دوسری جانب بلوچستان کے طلباء وطالبات کو مفت داخلہ، رہائش اور ماہانہ سکالرشپ فراہم کرنے پر بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ڈاکٹر مجاہد کامران کو ’’بلوچستان کا نگہبان ‘‘ کے خطاب سے پکارا۔

وہ بلوچستان سے آئے وائس چانسلرز اور طلباء و طالبات کے پنجاب یونیورسٹی کے دورہ کے موقع پر الرازی ہال میں ان سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی، ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افئیرز شاہد گل، سینئر فیکلٹی ممبران اور بلوچستانی طلباء وطالبات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ بلوچستان کو ماضی میں نظرانداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کا راز قدرت کے علم میں ہے اور علم کی جانب راغب نہ ہونے کی سزا ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی اپنے وسائل سے بلوچستان کے 239 طلباء وطالبات کو مفت تعلیم اور رہائش کی سہولیات کے ساتھ ساتھ 3 ہزار روپے ماہانہ سکالرشپ بھی فراہم کر رہی ہے۔

اور جو طالبعلم اپنی تعلیم مکمل کر کے واپس گئے ہیں ان کو نوکریاں بھی مل گئی ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال نے بلوچستان کے طلباء وطالبات کو سہولیات فراہم کرنے پر ڈاکٹر مجاہد کامران کو ’’بلوچستان کا نگہبان ‘‘ کے خطاب سے پکارا اور کہا کہ انہیں پنجاب یونیورسٹی کا وائس چانسلر تعینات رہنا چاہئے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ سقوط پاکستان سے قبل ڈھاکہ یونیورسٹی کی طرح چند سال قبل بلوچستان یونیورسٹی کو ملک دشمن عناصر نے کنٹرول کیا ہوا تھا اور یہاں پاکستان کا نام لینا جرم تھا۔ اساتذہ کو شہید کیا جا رہا تھا۔ طلباء کی انرولمنٹ کم ہو گئی تھی اور دسمبر 2013 میں یونیورسٹی تقریباََ بند ہو گئی تھی ۔ تاہم اب ساری صورتحال تبدیل ہو چکی ہے اور بلوچستان کا تعلیمی نظام ٹھیک ہو گیا ہے۔

اب ہماری ہر تقریب قومی ترانے سے شروع ہوتی ہے۔ اور پاکستان کا جشن اب پنجاب سے ذیادہ بلوچستان میں منایا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات کو بہتر بنانے میں ہم سابق کور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ ، موجود کو کمانڈرعامر ریاض اور وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اﷲ زہری کے بے حد شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم میں بلوچستان کے صوبائی یوتھ افئیرز ڈیپارٹمنٹ اور ڈیووٹ بلوچستان کی چئیر پرسن سلمیٰ محمد حسنی کی کاوشیں بے حد حوصلہ افزاء ہیں اور ہم ان کے بھی شکر گزار ہیں۔

اجلاس نے وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب سے اپیل کی گئی کہ بلوچستان کے طلباء وط البات کو دوسرے صوبوں میں اعلیٰ تعلیم دلوانے کے لئے مناسب رقم مختص کی جائے۔ قبل ازیں یونیورسٹی ایکسچینج پروگرام کے ذریعے بین الصوبائی تعلقات کو فروغ دینے کے موضوع پر ایک مباحثہ بھی منعقد کیا گیا جس میں پنجاب یونیورسٹی کے طلباء اور بلوچستان کے طلباء نے حصہ لیا اور شرکاکے ساتھ سوال جواب کا سیشن بھی منعقد ہوا۔ اس موقع پر کہا گیا کہ مختلف صوبوں کے درمیان طلباء و طالبات کو فروغ پاکستان کے لئے ضروری قرار دیا گیابعدا زاں بلوچستانی طلباء وطالبات نے پنجاب یونیورسٹی لائبریری کا دورہ بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :