ملک بھر کے 888سی این جی سٹیشنز سمیت کیپٹو پاور پلانٹس اور صنعتی مالکان کی جانب سے 14 ارب روپے کی گیس چوری میں ملوث ہونے کا انکشاف

گیس چوری کا سلسلہ جاری ہے،کے باوجود 400سی این جی اسٹیشنز اور صنعتیں تاحال کام کر رہی ہیں، طارق عزیز باکسلاہور کی کمپنی نے ایک ارب 67 کروڑ50لاکھ روپے کی گیس چوری کی، حسن بورڈ شیخوپورہ 29 کروڑ61لاکھ، عبدالقیوم خان اینڈ کمپنی 26کروڑ 32لاکھ، رستم ٹاولز پرائیویٹ لمیٹڈ نے 20کروڑ 88لاکھ روپے سے زائد کی گیس چوری کی، دستاویزات

بدھ 18 مئی 2016 22:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مئی۔2016ء) ملک بھر کے 888سی این جی سٹیشنز سمیت کیپٹو پاور پلانٹس اور صنعتی مالکان کی جانب سے 14 ارب روپے کی گیس چوری میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، گیس چوری 2010 سے 2016 تک کی گئی، سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم کے دور سے اب تک گیس چوری کا سلسلہ جاری ہے، گیس چوری کے باوجود 400سی این جی اسٹیشنز اور صنعتیں تاحال کام کر رہی ہیں، طارق عزیز باکسلاہور کی کمپنی نے ایک ارب 67 کروڑ50لاکھ روپے کی گیس چوری کی، حسن بورڈ شیخوپورہ 29 کروڑ61لاکھ، عبدالقیوم خان اینڈ کمپنی 26کروڑ 32لاکھ، رستم ٹاولز پرائیویٹ لمیٹڈ نے 20کروڑ 88لاکھ روپے سے زائد کی گیس چوری کی۔

آئی این پی کو دستیاب دستاویزات کے مطابق ملک بھر کے 888 سی این جی سٹیشنز سمیت کیپٹو پاور پلانٹس اور صنعتی مالکان نے 2010 سے 2016 تک 14 ارب روپے کی گیس چوری کی۔

(جاری ہے)

سابق وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم اور موجودہ وزیر شاہد خاقان عباسی کے دور تک گیس چوری جاری ہے، اب تک گیس چوری میں ملوث 400 سی این جی اسٹیشنز اور صنعتیں اپنا کام کر رہی ہیں، ان میں سے اکثر کو گیس کی فراہمی معطل کر دی گئی ہے، سب سے زیادہ گیس چوری میں لاہور کی کمپنی طارق عزیز باکس لاہور ملوث ہے جس نے ایک ارب 67کروڑ 50سے زائد کی گیس چوری کی ہے جبکہ حسن بورڈ شیخوپورہ نے 29کروڑ 61لاکھ، عبدالقیوم خان اینڈ کمپنی نے 26کروڑ 32لاکھ روپے کی گیس چوری کی ہے۔

متعلقہ عنوان :