خواتین ملک کو بدعنوانی سے پاک کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں، پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف مہم انتہائی تیزی اور موٴثر انداز میں جاری ہے، خواتین اپنی طاقت سے وطن عزیز کو بدعنوانی سے پاک کرکے اس کی تقدیر بدل سکتی ہیں، نیب کی ڈائریکٹر جنرل آگاہی و تدارک عالیہ رشید کا سیمینار سے خطاب

بدھ 18 مئی 2016 21:42

اسلام آباد ۔ 18 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 مئی۔2016ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کی ڈائریکٹر جنرل (آگاہی و تدارک) عالیہ رشید نے کہا ہے کہ خواتین ملک کو بدعنوانی سے پاک کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں، پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف مہم انتہائی تیزی اور موٴثر انداز میں جاری ہے، دنیا کی اس مثالیں دے رہی ہے۔ گزشتہ روز بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں نیب کی بدعنوانی کے خلاف شعور اجاگر کرنے کی مہم ”بدعنوانی سے انکار“ کے سلسلہ میں ”خواتین کا بدعنوانی کے تدارک میں کردار“ کے موضوع پر سیمینار منعقد ہوا۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی نیب عالیہ رشید نے کہا کہ خواتین اپنی طاقت سے وطن عزیز کو بدعنوانی سے پاک کرکے اس کی تقدیر بدل سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خواتین اس میں ایک مجاہد کا کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی پوری دنیا کا مسئلہ ہے اور ہمارا ملک بھی اس سے بچا ہوا نہیں لیکن ہم معاشرہ میں شعور اجاگر کرکے ملک کو بدعنوانی سے پاک کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین ہی آگے بڑھ کر بدعنوانی کے خلاف جنگ کو جیتنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں کیونکہ وہ اپنے گھروں اور معاشرے میں ایک منفرد حیثیت کی حامل ہیں۔ عالیہ رشید نے کہا کہ ہمارا ملک دنیا کے ان خوش قسمت ممالک میں شامل ہے جہاں کی 50 فیصد آبادی 25 سال اور اس سے کم عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان نوجوانوں کو بدعنوانی کے خلاف آگاہی مہم میں ٹارگٹ بنایا ہے اور ہماری آج کی بچیاں جنہیں مستقبل میں زندگی کے ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر منوانے کے ساتھ ساتھ اچھی مائیں بھی بننا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری یہ بچیاں کل اپنی اولاد کو بدعنوانی کے خلاف شعور دیں گی اور ہماری آئندہ کی نسل بدعنوانی سے پاک پروان چڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے ایک ایسے ملک کا تصور دیا تھا جو اسلامی تقاضوں سے ہم آہنگ اور بدعنوانی سے پاک تھا لیکن آج ہم نے اس کا کیا حال کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہئے، آج بھی معاشرہ میں بہت اچھے اور ایماندار افراد کی کمی نہیں اور وہ زندگی کے ہر شعبہ میں تیزی سے ترقی کر رہے ہیں جو ہمارے لئے ایک امید کرن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام سمیت دنیا کا کوئی بھی مذہب بدعنوانی کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ انہوں نے اپنے کردار سے ثابت کرنا ہے کہ وہ ایک اچھے انسان ہیں اور الله تعالیٰ بھی انہی لوگوں کو کامیابی دیتا ہے جو محنت اور ایمانداری پر یقین رکھتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف مہم انتہائی تیزی اور موٴثر انداز میں جاری ہے اور اس وقت دنیا کا میڈیا پاکستان میں جاری اس مہم کی مثالیں دے رہا ہے، پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے بدعنوانی سے انکار کے سلوگن والے ڈاک ٹکٹ اور ڈرائیونگ لائسنس جاری کئے۔

صدر مملکت ممنون حسین نے بدعنوانی سے آگاہی کیلئے منعقدہ واک میں باقاعدہ شرکت کی، پاکستان کی کرکٹ اور ہاکی کی ٹیموں نے بدعنوانی سے انکار کے سلوگن کے ساتھ تصویریں بنوائیں اور مہم میں حصہ لیا۔ بچوں کیلئے کہانیوں پر مشتمل ایک کتاب اردو اور انگریزی زبان میں چھاپی گئی جبکہ ایک کلر بک بھی نیشنل آرٹ کالج کی مدد سے تیار کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیس اور ٹیلی کے بلوں پر بھی بدعنوانی سے انکار کے سلوگن چھاپے جا رہے ہیں جس کا مقصد اس نعرے کو اتنا عام کردینا ہے کہ بدعنوانی سے لوگ نفرت کریں اور ایسا کرنے والوں کو معاشرہ عزت کی بجائے نفرت کی نظر دیکھے۔

انہوں نے مختلف تعلیمی اداروں میں بدعنوانی سے انکار کے موضوع پر بچوں کو لیکچر دیئے اور اس کے بہت اچھے نتائج مرتب ہوئے، یہ چیزیں حوصلہ افزاء ہیں، ہمارے لوگوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں، بس ایک ایسا ماحول پیدا کرنا ہے جس میں وہ بھرپور طریقہ سے محنت کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو جلد بدعنوانی سے پاک کرکے ترقی اور خوشحالی گامزن کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر نبی بخش جیوانی اور ڈاکٹر ثمینہ ملک نے بھی اپنے خطاب میں طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیم پوری ایمانداری کے ساتھ حاصل کریں تاکہ وہ مستقبل میں معاشرہ کی بہتری اور ملک کی خدمت کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :